سوشلسٹ سماج ایک انقلابی جراحی کے بغیر کسی صورت معرضِ وجود میں نہیں آ سکتا۔
مزید پڑھیں...
شناخت کا بحران اور کراچی کا المیہ
کراچی کے محنت کشوں کے پاس اس کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ موجود نہیں کہ وہ سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف ایک سوشلسٹ انقلاب کی جدوجہد کا علم بلند کریں۔
بولیویا: سوشلسٹ پارٹی کی انتخابی جیت‘ لیکن انقلاب ابھی ادھورا ہے!
اس بغاوت سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ طبقاتی جدوجہد ناقابل مصالحت ہے اور اس کا نتیجہ ایک طبقے کی دوسرے طبقے پر فتح کی صورت میں نکلنا ہے۔
لاہور: ’بالشویک انقلاب کے 103 سال اور طلبہ و مزدور تحریک کے فرائض‘ کے عنوان سے سیمینار کا انعقاد
ہمیں ہر محاذ پر آئی ایم ایف کی پالیسیوں کے خلاف اور اس ظالم نظام کے خاتمے تک یہ جدوجہد جاری رکھنا ہو گی۔
کورونا کی دوسری لہر: مشکلیں مجھ پر پڑیں اتنی…
اس کا تختہ الٹنے والا طبقہ صرف ایک انقلاب ہی میں تمام عمر کے فسادات سے چھٹکارا پانے میں کامیاب ہو سکتا ہے اور معاشرے کو نئے سرے سے ڈھال سکتا ہے۔
بھان سید آباد: بالشویک انقلاب کی سالگرہ کے حوالے سے تقریب کا انعقاد
بالشویک انقلاب انسانی تاریخ کا بہت بڑا واقعہ ہے۔ جس نے سماج کی کایا ہی پلٹ دی اور سماجی ترقی کی نئی مثال قائم کر دی۔
حیدرآباد: انقلاب روس کی 103ویں سالگرہ پر ”مزدور، طلبہ یکجہتی کانفرنس“ کا انعقاد
آخر میں انقلاب ِروس پر مارکسی دانشور ڈاکٹر لال خان کی لکھی گئی تحریر پر مبنی کتابچے کی تقریب رونمائی بھی کی گئی۔
گلگت بلتستان: کیا انتخابات کچھ دے پائیں گے؟
ہمالیہ کے پہاڑوں سے اٹھنے والے بغاوت کے یہ قدم برصغیر جنوب ایشیا کے سوشلسٹ مستقبل کی بنیاد بن سکتے ہیں۔
پاکستان: یہاں سے کہاں؟
محنت کش طبقہ نظام کو بچانے کی نہیں اکھاڑنے کی لڑائی لڑے گا۔
حیدر عباس گردیزی کی وفات: جسم مٹ جانے سے انسان نہیں مر جاتے!
ان کی وفات پر گہرے رنج و الم کے ساتھ ساتھ ہم ان کی انقلابی جدوجہد کو سوشلسٹ انقلاب کی منزل سے ہمکنار کرنے تک کا عہد بھی کرتے ہیں۔
کاروانِ انقلاب کا ایک اور راہی بچھڑ گیا!
یہ کاروان انقلاب اپنے اس ساتھی کے ناقابل فراموش ساتھ کو کبھی نہیں بھلا پائے گا۔
امریکہ: انتخاب کا فریب!
امریکی اسٹیبلشمنٹ کی بھرپور کوشش ہے کہ ٹرمپ سے جان چھڑائی جائے اور باگ ڈور جو بائیڈن جیسے اپنے گھاگ اور ”مہذب“ نمائندے کو سونپی جائے۔
دادو: ’بالشویک انقلاب کی تاریخ اور آج کا عہد‘ کے عنوان سے تقریب کا انعقاد
ہم اس عہد میں بھی بالشویک انقلاب کی تاریخ سے سبق سیکھ سکتے ہیں اور موجودہ سرمایہ دارنہ دنیا میں طبقاتی لڑائی لڑ کر جیت سکتے ہیں۔
راولپنڈی: ’موجودہ عہد میں بالشویک انقلاب کی افادیت اور اہمیت‘ کے عنوان سے نشست کا انعقاد
پروگرام کے آغاز میں طبقاتی جدوجہد کے دیرینہ ساتھی ملتان سے سید حیدر عباس گردیزی کی ناگہانی موت پر ایک منٹ کی خاموشی کی گئی اور ان کی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔
اکتوبر 1917ء: جب فرمانِ مزدور جاری ہوا!
جب تک دنیا میں طبقات موجود ہیں ان کے خاتمے کی جدوجہد جاری رہے گی اور اب یہ جدوجہد دنیا بھر کے مزدوروں کو عالمی سوشلسٹ انقلاب کی منزل تک پہنچا کر دم لے گی۔