اس تحریک کی حتمی کامیابی کا انحصار پھر پاکستان کے مختلف شہروں اور قومیتوں کے محنت کشوں اور نوجوانوں کی شمولیت اور اس سارے نظامِ حکمرانی کو تبدیل کرنے پر ہی ہو گا۔
مزید پڑھیں...
کشمیر: تین روزہ نیشنل یوتھ مارکسی سکول 2023ء کا انعقاد
نیشنل مارکسی سکول میں شرکت کے لئے جموں کشمیر سمیت ملک بھر سے سینکڑوں نوجوان 20 جولائی کو راولاکوٹ پہنچے جہاں این ایس ایف کی میزبان کمیٹی نے ان کا استقبال کیا۔
جموں کشمیر: نو آبادیاتی جبر تلے سسکتی انسانیت
اس نو آبادیاتی جبر کے خلاف جدوجہد بھی مختلف اتار چڑھاؤ کے ساتھ منقسم جموں کشمیر کے مختلف حصوں میں نوعیت و ہیت کے فرق کے ساتھ جاری رہی ہے۔
5 جولائی 1977ء کا سبق
پارٹی کے اندر نظام کی حدود میں اقتدار پر براجمانی کی نفسیات اور ذاتی مفادات و مالی منفعت کے حصول کی دوڑ نے 1968-69ء کے سوشلسٹ انقلاب کی لہروں میں ایسی دراڑیں پیدا کیں کہ پاکستانی اشرافیہ نے جنرل ضیا الحق کی سربراہی میں 5 جولائی 1977ء کی سیاہ رات برپا کر دی۔
مشرق وسطیٰ: امریکی سامراج کی ناکامی
سعودی اسرائیل تعلقات کو معمول پر لانے کا سہرا جو بائیڈن انتظامیہ ڈیموکریٹک پارٹی کی حکومت کے لیے ایک سنگ میل کے طور پر حاصل کرنے کی امید کر رہی تھی۔ جو سعودی ایران امن معاہدے سے منتشر ہو گیا ہے۔
ترکی: صدارتی انتخابات میں اردگان کی بحران زدہ جیت
اردگان کا یہ لہجہ ظاہر کرتا ہے کہ صدارتی انتخابات میں اس کی کامیابی گزشتہ بیس سالوں سے مسلسل جاری بدترین جبر، معاشی ناہمواری اور کرپشن کو مزید پانچ سالوں کے لیے ترک معاشرے پر مسلط کرنے کا باعث بنے گی۔
استحکامِ پاکستان پارٹی: سیاسی لوٹوں کا کباڑ خانہ
نئی پارٹی کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ تادم تحریر پارٹی بنانے کے مقاصد یا عزائم کو کہیں ضبط تحریر میں نہیں لایا گیا۔ پاکستان کی تاریخ میں یہ پہلی سیاسی پارٹی ہے جس کا نہ کوئی دستور ہے اور نہ ہی باقاعدہ لکھا پڑا نظریہ یا سیاسی پروگرام۔
بجٹ 2023-24ء: مفلسی میں مزاج شاہانہ
معیشت کو نجی ملکیت، منڈی اور منافع کی جکڑ سے آزاد کروا کے ہی انسانی ضروریات اور سماجی فلاح و بہبود کے مطابق ڈھالا جا سکتا ہے۔
تحریک انصاف: کیا سے کیا ہو گئے دیکھتے دیکھتے!
عمران خان کی اقتدار سے بے دخلی کے بعد شدت پکڑ لینے والا عدم استحکام اور انتشار بنیادی طور پر ریاست میں موجود دھڑے بندی اور داخلی تصادم کا ہی نتیجہ تھا جو 9 مئی کو نئی انتہاؤں پہ پہنچ گیا۔
کارل مارکس کون تھا؟
وہ لیگ کی دوسری کانگریس (لندن، نومبر 1847ء) میں بہت نمایاں تھے اور اسی کانگریس کے کہنے پر انہوں نے مشہورِ زمانہ ’کمیونسٹ مینی فیسٹو‘ مرتب کیا، جو فروری 1848ء میں چھپ کر سامنے آیا۔
یوم مئی 2023ء: ساتھی ہاتھ بڑھانا!
ایک ایسی طبقاتی و انقلابی سانجھ بنانے کی ضرورت ہے جو محنت کش طبقے کو تمام رجعتی تعصبات اور پسماندگیوں سے نکال کر ایسی وحدت عطا کرے جو سامراجی سرمایہ دارانہ نظام سے ٹکرا کر اس کو پاش پاش کر دینے کی صلاحیت رکھتی ہو۔
فرانس میں طبقاتی بغاوت کی بہار!
صدر میکرون کی نام نہاد پنشن اصلاحات کے خلاف فرانس میں عوامی احتجاجوں کی ایک نئی لہر کا آغاز ہو چکا ہے۔
افغانستان: ثور انقلاب کی روشن صبح سے طالبان کی تاریک رات تک
فضاؤں میں سُرخ رنگ کی بہار پھر سے ابھرے گی تو افغانستان پہ چھائی تاریکی کو چھٹنا ہو گا۔
اسرائیل: صیہونی ریاست کا بحران
اسرائیل میں ہونے والے حالیہ احتجاجی مظاہرے عالمی سرمایہ داری کے معاشی و سیاسی بحران کے نتیجے میں پیدا ہونے والی صورتحال کا ہی تسلسل ہیں۔
پاکستان: منقسم ریاست، بدحال عوام
آئی ایم ایف پروگرام کی منظوری کے باوجود بھی پاکستان کا معاشی اور مالیاتی مسئلہ دور رس بنیادوں پر حل ہونے والا نہیں ہے۔