بیتھوون نے وہ اصول تبدیل کر دیے جن کی بنیاد پر موسیقی تخلیق کی جاتی تھی اور سنی جاتی تھی۔ اس کی موسیقی سکون نہیں دیتی بلکہ لرزا دیتی ہے، بے چین کر دیتی ہے۔
فنون لطیفہ
اُدھر ہوتے تو…!
وہ اگست کے مہینے میں آپے سے باہر ہو جایا کرتے تھے۔
’کوارنٹین‘
پلیگ تو خوف ناک تھی ہی، مگر کوارنٹین اس سے بھی زیادہ خوف ناک تھی…
نظم: ’لال خان‘
ڈاکٹر لال خان کی وفات پر…
جو بات کہتے ڈرتے ہیں سب، تُو وہ بات لِکھ
اتنی اندھیری تھی نہ کبھی، پہلے رات لِکھ
جامن کا پیڑ
سپرنٹنڈنٹ انڈر-سکریٹری کے پاس گیا۔ انڈر-سکریٹری ڈپٹی سکریٹری کے پاس گیا۔ ڈپٹی سکریٹری جوائنٹ سکریٹری کے پاس گیا۔ جوائنٹ سکریٹری چیف سکریٹری کے پاس گیا۔
لاجونتی
مغویہ عورتوں میں ایسی بھی تھیں جن کے شوہروں، جن کے ماں باپ، بہن اور بھائیوں نے انھیں پہچاننے سے انکار کردیا تھا۔
کفر
آدمی نے اپنی بے ایمانی اور کمینے پن کو چھپانے کے لیے مذہب کا لفظ گڑھ لیا ہے۔
طاقت کا امتحان
یہاں کے مزدور بھی گدھوں سے کیا کم ہیں۔
مہا لکشمی کا پُل
مندر میں انسان کے دل کی غلاظت دھلتی ہے اور اس بدرو میں انسان کے جسم کی غلاظت اور ان دونوں کے بیچ میں مہا لکشمی کا پل ہے۔
شہید ساز
کوئی بھوکا ہے کوئی ننگا، کس کس کا پیٹ بھروں، کس کا انگ ڈھانکوں؟
ووڈکا، چرچ اور سینما
مزدور تحریک کا پرانا فارمولا ہے کہ ”آٹھ گھنٹے کام، آٹھ گھنٹے نیند اور آٹھ گھنٹے تفریح۔“
تہذیب کا کردار
تہذیب صرف ہنر کے ساتھ عیب کرنے کا نام ہے۔
پانی کا درخت
جب سے میں نے ہوش سنبھالا ہے میں نے اپنے گاوں کے آسمان کو تپے ہوئے پایا ہے۔
’جادوگر‘
’’کارخانے کس طرح چلیں ننھے آقا! جبکہ ان کے بغیر کوئی کام ہی نہیں ہوسکتا‘‘