عمران خان کی اقتدار سے بے دخلی کے بعد شدت پکڑ لینے والا عدم استحکام اور انتشار بنیادی طور پر ریاست میں موجود دھڑے بندی اور داخلی تصادم کا ہی نتیجہ تھا جو 9 مئی کو نئی انتہاؤں پہ پہنچ گیا۔
تجزیہ
فرانس میں طبقاتی بغاوت کی بہار!
صدر میکرون کی نام نہاد پنشن اصلاحات کے خلاف فرانس میں عوامی احتجاجوں کی ایک نئی لہر کا آغاز ہو چکا ہے۔
اسرائیل: صیہونی ریاست کا بحران
اسرائیل میں ہونے والے حالیہ احتجاجی مظاہرے عالمی سرمایہ داری کے معاشی و سیاسی بحران کے نتیجے میں پیدا ہونے والی صورتحال کا ہی تسلسل ہیں۔
پاکستان: منقسم ریاست، بدحال عوام
آئی ایم ایف پروگرام کی منظوری کے باوجود بھی پاکستان کا معاشی اور مالیاتی مسئلہ دور رس بنیادوں پر حل ہونے والا نہیں ہے۔
اسرائیل میں بلوے اور احتجاجی مظاہرے
حکومت نے حساب لگایا ہے کہ عدالتی قانون سازی کو ملتوی کرنا اسے دوبارہ حمایت حاصل کرنے کا وقت دے گا۔ ایک جنگ یا کم از کم بڑھتے ہوئے فوجی تنازعات اسے ایسا کرنے میں مدد دے سکتے ہیں۔ اس لیے مزید اشتعال انگیزی کا امکان موجود ہے۔
عالمی سرمایہ داری: بحران سے بحران تک
انسانیت آج جس کیفیت کی شکار ہے اسے ”کثیرالجہتی بحران“ کا نام دیا جا رہا ہے جس میں کئی طرح کے بحرانات اکٹھے ہو کر امڈ آئے ہیں۔ لیکن جن کا بنیادی ماخذ پھر یہی نظامِ سرمایہ ہے۔
تعلیمی اداروں میں تشدد: وجوہات و مضمرات
رجعتی نفرتیں سمیٹتے اور طبقاتی محبتیں بکھیر کے آگے بڑھتے ہوئے اس نظام کو پاش پاش کر کے ہی نوجوانوں کے لیے بکاؤ تعلیم، بیروزگاری، بیگانگی و تشدد سے پاک مستقبل کا حامل سوشلسٹ سماج تعمیر کیا جا سکتا ہے۔
سرداری و جاگیر داری نظام کی تعفن زدہ باقیات!
جس طرح فریڈ رک اینگلز نے کتاب میں خاندان کی ٹوٹ پھوٹ کا ذکر کیا ہے اسی طرح ہم آج دیکھ رہے ہیں کہ خاندان میں جائیداد اور ملکیت پر مرنے مارنے کی حد تک جھگڑے عام ہوتے ہیں۔
گلگت بلتستان: مزاحمتی تحریکوں کا تسلسل
حالیہ احتجاج 28 دسمبر کو گلگت کے علاقے مناور میں زمینوں پر تعمیراتی منصوبہ شروع کیے جانے اور مقامی آبادیوں کو بے دخل کرنے کی کوشش کے بعد شروع ہوا۔
متبادل کا ناٹک: خود ہی قاتل، خود ہی منصف
پاکستان کی پوری تاریخ مختلف اقسام کے بحرانوں اور پھر ان کے عارضی تدارک کی تلاش پر مبنی ہے۔
پاکستان: پگھلتی معیشت، کھوکھلی حاکمیت
صدیوں کی ذلت عوام کا مقدر نہیں۔ اس کا انت کرنا ہو گا۔
دہشت گردی کی نئی لہر
یہ ساری خونریزی آخری تجزئیے میں مسلط شدہ سرمایہ دارانہ نظام کی پیداوار ہے۔ بنیاد پرستی ہو، دہشت گردی ہو، سامراج ہو یا سامراجی ریاستوں کا جبر‘ یہ سب اسی نظام سے جڑے ہوئے ہیں۔
زراعت متعارف کرانے والی سرزمین پر آٹے کا بحران
ایک ایسا ملک جس کی آبادی کا ساٹھ فیصد سے زائد حصہ کسی نہ کسی طرح کاشتکاری سے منسلک ہو اور وہاں کی کل زیر کاشت زمین کاایک بڑا حصہ ہر سال گندم کی فصل تیار کرتا ہو‘ وہاں ایسا بحران حیران کن سے زیادہ تشویش ناک اور شرمناک ہے۔
برازیل: بولسنارو، اب کبھی نہیں!
برازیل کے بڑے اخبارات اسے لولا کی کامیابی سے زیادہ بولسنارو کی شکست قرار دے رہے ہیں اور یہ حقیقت ہے کہ لولا اور پی ٹی 90ء کی دہائی کی عوامی تحریک سے بہت دور کھڑے ہیں اور ان کی کامیابی کی ایک وجہ تیسرے متبادل کا موجود نہ ہونا بھی ہے۔
ماحولیاتی تبدیلیاں اور سیلاب کی تباہ کاریاں
پاکستان جیسے تیسری دنیا کے ممالک میں ہر کچھ سال بعد کئی زندگیاں سیلابی ریلوں کی نظر ہو جاتی ہیں۔