تجزیہ

FILE PHOTO: Afghan refugee children sit on a truck loaded with belongings as they along with their families prepare to return home, after Pakistan gives the last warning to undocumented immigrants to leave, outside the United Nations High Commissioner for Refugees (UNHCR) repatriation centres in Azakhel town in Nowshera, Pakistan October 30, 2023. REUTERS/Fayaz Aziz/File photo

سامراجیت، امیگریشن اور افغان مہاجرین

ہمارا مقامی محنت کش طبقے اور ان مہاجرین کو یہی پیغام ہے کہ ہر قسم کے تعصب اور تفریق سے بالا تر ہو کر اپنے اس مشترکہ حقیقی دشمن جو یہ سرمایہ دارانہ نظام ہے کے خلاف مل کر جدجہد کرنا ہو گی۔

فلسطین کیسے آزاد ہو گا؟

فلسطین کیسے آزاد ہو گا؟

اپنی فطرت سے مجبور اسرائیلی ریاست کو اگر شکست نہیں دی جاتی تو یہ فلسطینیوں کی نسل کشی کو مکمل کر کے اور فلسطین کو نقشے سے مٹا کر ہی دم لے گی۔

Pakistan Politics

نواز شریف کی واپسی

جن تضادات نے حالات کو اس نہج تک پہنچایا ہے ان میں سے ایک بھی حل نہیں ہوا۔ اسٹیبلشمنٹ یا ڈیپ سٹیٹ کے ساتھ نواز شریف کا رشتہ جتنا ناپائیدار پہلے تھا اتنا ہی آج ہے۔

فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی… ایک متحد، سیکولر، جمہوری اور سوشلسٹ فلسطین کے لئے!

فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی… ایک متحد، سیکولر، جمہوری اور سوشلسٹ فلسطین کے لئے!

سالہا سال کے تجربے سے یہ ثابت ہوا ہے سامراج کی طرف سے مصنوعی طور پر تخلیق کردہ ایک جابر اور دہشت گرد ریاست کے ہاتھوں ایک پوری قوم پر ظلم و جبر کے ہوتے ہوئے کوئی امن قائم نہیں ہو سکتا۔

افغان مہاجرین: جائیں تو جائیں کہاں؟

افغان مہاجرین: جائیں تو جائیں کہاں؟

اس نظام میں سرمائے کی نقل و حرکت تو آزاد ہے لیکن انسانوں کو سرحدوں میں قید کر کے ویزوں کا اسیر بنا دیا گیا ہے۔ کسی بھی معاشرے میں کسی انسان کا ”غیر قانونی“ سٹیٹس انسانیت کی تذلیل اور توہین کے مترادف ہے۔

پختون قومی سوال اور پی ٹی ایم

پختون قومی سوال اور پی ٹی ایم

یہ درست ہے کہ عالمی سامراجی و ریاستی دہشت گردی کے پختونخوا وطن پر مسلط کیے جانے اور قومی محرومی کی دوسری شکلوں کی وجہ سے پختون قومی سوال تیز ہوا ہے لیکن قومی سوال آخری تجزئیے میں حکمران طبقات کے لئے ملکیت کا سوال ہے اور پرولتاریہ کے لئے روٹی کا۔

5 جولائی 1977ء کا سبق

5 جولائی 1977ء کا سبق

پارٹی کے اندر نظام کی حدود میں اقتدار پر براجمانی کی نفسیات اور ذاتی مفادات و مالی منفعت کے حصول کی دوڑ نے 1968-69ء کے سوشلسٹ انقلاب کی لہروں میں ایسی دراڑیں پیدا کیں کہ پاکستانی اشرافیہ نے جنرل ضیا الحق کی سربراہی میں 5 جولائی 1977ء کی سیاہ رات برپا کر دی۔

مشرق وسطیٰ: امریکی سامراج کی ناکامی

مشرق وسطیٰ: امریکی سامراج کی ناکامی

سعودی اسرائیل تعلقات کو معمول پر لانے کا سہرا جو بائیڈن انتظامیہ ڈیموکریٹک پارٹی کی حکومت کے لیے ایک سنگ میل کے طور پر حاصل کرنے کی امید کر رہی تھی۔ جو سعودی ایران امن معاہدے سے منتشر ہو گیا ہے۔

استحکامِ پاکستان پارٹی: سیاسی لوٹوں کا کباڑ خانہ

استحکامِ پاکستان پارٹی: سیاسی لوٹوں کا کباڑ خانہ

نئی پارٹی کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ تادم تحریر پارٹی بنانے کے مقاصد یا عزائم کو کہیں ضبط تحریر میں نہیں لایا گیا۔ پاکستان کی تاریخ میں یہ پہلی سیاسی پارٹی ہے جس کا نہ کوئی دستور ہے اور نہ ہی باقاعدہ لکھا پڑا نظریہ یا سیاسی پروگرام۔