عمران خان کی اقتدار سے بے دخلی کے بعد شدت پکڑ لینے والا عدم استحکام اور انتشار بنیادی طور پر ریاست میں موجود دھڑے بندی اور داخلی تصادم کا ہی نتیجہ تھا جو 9 مئی کو نئی انتہاؤں پہ پہنچ گیا۔
پاکستان
پاکستان: منقسم ریاست، بدحال عوام
آئی ایم ایف پروگرام کی منظوری کے باوجود بھی پاکستان کا معاشی اور مالیاتی مسئلہ دور رس بنیادوں پر حل ہونے والا نہیں ہے۔
تعلیمی اداروں میں تشدد: وجوہات و مضمرات
رجعتی نفرتیں سمیٹتے اور طبقاتی محبتیں بکھیر کے آگے بڑھتے ہوئے اس نظام کو پاش پاش کر کے ہی نوجوانوں کے لیے بکاؤ تعلیم، بیروزگاری، بیگانگی و تشدد سے پاک مستقبل کا حامل سوشلسٹ سماج تعمیر کیا جا سکتا ہے۔
سرداری و جاگیر داری نظام کی تعفن زدہ باقیات!
جس طرح فریڈ رک اینگلز نے کتاب میں خاندان کی ٹوٹ پھوٹ کا ذکر کیا ہے اسی طرح ہم آج دیکھ رہے ہیں کہ خاندان میں جائیداد اور ملکیت پر مرنے مارنے کی حد تک جھگڑے عام ہوتے ہیں۔
گلگت بلتستان: مزاحمتی تحریکوں کا تسلسل
حالیہ احتجاج 28 دسمبر کو گلگت کے علاقے مناور میں زمینوں پر تعمیراتی منصوبہ شروع کیے جانے اور مقامی آبادیوں کو بے دخل کرنے کی کوشش کے بعد شروع ہوا۔
متبادل کا ناٹک: خود ہی قاتل، خود ہی منصف
پاکستان کی پوری تاریخ مختلف اقسام کے بحرانوں اور پھر ان کے عارضی تدارک کی تلاش پر مبنی ہے۔
پاکستان: پگھلتی معیشت، کھوکھلی حاکمیت
صدیوں کی ذلت عوام کا مقدر نہیں۔ اس کا انت کرنا ہو گا۔
دہشت گردی کی نئی لہر
یہ ساری خونریزی آخری تجزئیے میں مسلط شدہ سرمایہ دارانہ نظام کی پیداوار ہے۔ بنیاد پرستی ہو، دہشت گردی ہو، سامراج ہو یا سامراجی ریاستوں کا جبر‘ یہ سب اسی نظام سے جڑے ہوئے ہیں۔
زراعت متعارف کرانے والی سرزمین پر آٹے کا بحران
ایک ایسا ملک جس کی آبادی کا ساٹھ فیصد سے زائد حصہ کسی نہ کسی طرح کاشتکاری سے منسلک ہو اور وہاں کی کل زیر کاشت زمین کاایک بڑا حصہ ہر سال گندم کی فصل تیار کرتا ہو‘ وہاں ایسا بحران حیران کن سے زیادہ تشویش ناک اور شرمناک ہے۔
ماحولیاتی تبدیلیاں اور سیلاب کی تباہ کاریاں
پاکستان جیسے تیسری دنیا کے ممالک میں ہر کچھ سال بعد کئی زندگیاں سیلابی ریلوں کی نظر ہو جاتی ہیں۔
عمران خان کی تاریخی مقبولیت یا رائی کا پہاڑ؟
اس دوران تحریک انصاف کی حکومت کسی بھی ہدف کو حاصل کرنے میں ناکام ثابت ہوئی مگر سب سے بہترین کارکردگی ان کی سوشل میڈیا ٹیم کی رہی۔
پاکستان: عذابوں کا تسلسل
مسلسل عدم استحکام اور انتشار کے دباؤ میں کیے گئے کئی اقسام کے تجربات کی ناکامی کی ایک تاریخ ہے مگر نہ ہی معیشت مستحکم ہوئی اور نہ ہی ریاست جدید خطوط پر استوار ہو سکی۔
سفاک نظام میں سیلاب کی تباہی
اس وقت آبادیاں ایسے بے ہنگم انداز میں پھیل رہی ہیں کہ جس میں برساتی پانی کے قدرتی راستوں اور نکاسی آب کے مسائل کو سرے سے ہی نظرانداز کر دیا گیا ہے۔ نتیجہ ہر کچھ عرصے بعد سیلابی تباہی ہے۔
نوجوان: حبس اور تعفن میں تازگی کے متلاشی!
ان تک انقلابی مارکسزم کے سچے نظریات پہنچانا انقلابیوں کی ذمہ داری ہے۔
کرپشن کے پیچھے کیا ہے؟
پاکستان میں عوام پر معاشی حملوں، نظام کی ناکامی اور ریاست کی خستہ حالی کو حکمران دھڑے باہمی لڑائیوں اور ایک دوسرے پر بدعنوانی کے الزامات کے شور میں چھپانے کی کوشش کرتے ہیں۔