یہ ظالم معاشرہ ہے جس کو شعوری طور پر قائم رکھا گیا ہے۔ یہاں عام محنت کشوں کی زندگیوں کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔ اس سماج کے رہنے کا کوئی جواز ہی نہیں ہے۔
تجزیہ
چاغی: یہ کس کا لہو ہے کون مرا؟
پچھلے چند سالوں سے بلوچ نوجوانوں میں ایک نئی سیاسی ہلچل اور بیداری نے جنم لیا ہے جنہوں نے ایک طرف سے پیٹی بورژوا قوم پرست جماعتوں کی مفاد پرستی کو مسترد کیا ہے تو دوسری طرف قومی جبر کے خلاف جدوجہد کے مقدمے کو زیادہ ریڈیکل انداز میں پیش کیا ہے۔
تحریک انصاف کا عروج و زوال
ضرورت ایک متبادل انقلابی پارٹی کی ہے جو مستقبل میں برپا ہونے والے سماجی طوفانوں کو اپنے دامن میں سمو سکے۔
پاکستان: تذویراتی گہرائی کا بیک فائر!
معاشی بحران اور اس خطے کے مخصوص حالات کے ارتقا کے پس منظر میں پاکستانی ریاست اپنی تاریخ کے سب سے گہرے و ہمہ جہت معاشی، سیاسی، سفارتی، ریاستی اور مالیاتی بحرانات کا شکار ہے۔ عدم استحکام اور ہر سطح پر ٹوٹ پھوٹ ایک معمول بن کے رہ گیاہے۔
نئے اور پرانے پاکستان کی کشمکش
عمران خان کی سب سے بڑی صلاحیت یہی ہے کہ جہاں وہ رائی کا پہاڑ بنانا جانتا ہے وہاں وہ اس پہاڑ کی چوٹی پرخود بھی کھڑا ہوجاتا ہے ا ور اپنے حمایتوں کو بھی وہیں جمع کر لیتا ہے۔
پاکستان: ’ہائبرڈ‘ نظام کا بحران
تحریک انصاف کی تین سال اور سات ماہ کی حکومت کا کردار عوام پر حملے، جھوٹ، ناکامی اور پراپیگنڈہ ہی رہا۔ مڈل کلاس کے ایک حصے کی تائید کو چھوڑ کر تحریک انصاف پاکستان کی تاریخ کی ناکام اور ناپسندیدہ ترین حکومت بن چکی ہے۔
طلبہ سیاست کیوں اور کیسے؟
گزشتہ چند برسوں میں ترقی پسند طلبہ کے زبردست احتجاجوں کی بدولت طلبہ یونین ایک دفعہ پھر موضوعِ بحث ضرور بنی ہے۔
افغانستان: طالبانی وحشت کی ناکامی
اقوام متحدہ کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق 2022ء کے وسط تک افغانستان کی 97 فیصد آبادی غربت کی لکیر سے نیچے گر سکتی ہے۔
یہ قرضِ کج کلاہی کب تلک ادا ہو گا؟
جذباتیت میں سیاسی پوائنٹ سکورنگ کے لیے یہ باتیں بہت اچھی لگتی ہیں مگر برسر اقتدار آنے کے بعد ہی اُن کو یہ پتہ چلا کہ پاکستان جیسی پسماندہ اور کمزور معیشت کو سرمایہ دارانہ نظام کے تحت چلانا پڑے تو قرضوں کے سوا کوئی چارہ نہیں۔
مودی کا بھارت: ہندوتوا فسطائیت کی یلغار میں سرمائے کی لوٹ!
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کا 8 سالہ اقتدار جہاں مسلمانوں اور دیگر بھارتی اقلیتوں کیلئے ایک بھیانک خواب بن چکا ہے، وہیں شہری، جمہوری، شخصی اور مذہبی آزادیوں پر قدغنوں اور محکوم قومیتوں پر جبر کی بھی ایک نئی تاریخ رقم ہو رہی ہے۔
دھوکے کی سیاست
عمران خان کے خلاف پیش ہونے والی متوقع تحریک عدم اعتماد کا نتیجہ کچھ بھی ہو‘ حقیقت یہ ہے حکمرانوں کی یہ لڑائیاں کسی طور عوام کی نجات کا موجب نہیں بن سکتی ہیں۔
یوکرائن کی صورتحال پر انٹرنیشنل سوشلسٹ لیگ کا اعلامیہ
جنگیں اور سامراجوں کا تصادم ساری انسانیت کے لئے خطرہ ہیں۔ ان کے خلاف اور محنت کشوں اور عوام کے حق میں امن اور فلاح کی خاطر جبر اور استحصال کے اس نظام کا خاتمہ کرنے کے لئے سوشلسٹ انقلاب کی جدوجہد کرنا اور بھی زیادہ ضروری ہو چکا ہے۔
یوکرائن کی صورتحال پر انٹرنیشنل سوشلسٹ لیگ کا اعلامیہ
یوکرائن کے خلاف روسی سامراجی جارحیت نامنظور! نیٹو اور امریکہ مشرقی یورپ میں مداخلت سے باز رہیں! سامراجیوں کے مفادات کی مزید جنگیں نامنظور!
طلبہ یونین بحالی اور حکمرانوں کی منافقت
ایک منظم اور جرات مند طلبہ تحریک نہ صرف طلبہ یونین کو بازور طاقت بحال کروائے گی بلکہ رجعتی طاقتوں کا بھی قلعہ قمہ کرتی جائے گی اور یہی حقیقی معنوں میں طلبہ یونین ہو سکتی ہے۔
مودی کا نیا جموں کشمیر: نو آبادیاتی فرقہ واریت کے منصوبوں تلے نئی جدوجہد کا ابھار!
جموں کشمیر کے نوجوانوں اور محنت کشوں کی یہ قربانیاں اور اذیتیں بہت لمبی ضرور ہو چکی ہیں لیکن یہ جاوداں نہیں ہیں۔