کراچی (آر ایس ایف) مورخہ 19 دسمبر 2021ء کو گلشن حدید ملیر میں ایک روزہ مارکسی سکول کا انعقاد کیا گیا۔ سکول مجموعی طور پر دو ایجنڈوں پر مشتمل تھا۔ پہلے سیشن کو چیئر آصف علی نے کیا اور دانش چانڈیو نے انقلابی شاعری سنائی۔ اس کے بعد’سوشلزم کیوں؟‘ پر لیڈ آف حاتم نے دی۔ حاتم نے موجودہ انسانی سماج پہ اور اس میں موجود جو نظام گزرے ان کی تاریخ پہ بات کرتے ہوئے کہا کہ آج سے پہلے اس دنیا میں طبقات سے پاک سماج بھی ملتا ہے جس کو قدیم اشتراکی سماج کہا جاتا ہے۔ اس کے بعد جو طبقاتی سماج نمو پذیر ہوئے ان میں غلام دارانہ سماج، جاگیردارانہ سماج اور سرمایہ دارانہ نظام آتے ہیں۔ سرمایہ دارانہ نظام پہ مارکسی تنقید کرتے ہوئے حاتم نے کہا کہ سرمایہ دارانہ نظام کے پاس اب لوگوں کے مسائل کا حل نہیں کیونکہ یہ نظام منافع کی حوس کی بنیاد پر قائم ہے۔ اس نظام کے اندر سوائے بربریت کے اور کچھ نہیں اور انسانیت کی بقا کا راستہ سوائے سوشلزم کے اور کہیں نہیں۔ سوالات کے بعد ذکا اللہ، رزاق بھگیو، فیاض چانڈیو، اکبر میمن، معشوق علی، ماجد، یعقوب اور جنت حسین نے بحث کو آگے بڑھایا۔ حاتم نے سوالات کی روشنی میں بحث کو سمیٹا۔

دوسرے سیشن کو چیئر فیاض چانڈیو نے کیا اور’تنظیم‘ کے ایجنڈے پر لیڈ آف ماجد میمن نے دی۔ جس میں انہوں نے مارکسی نظریات کے ساتھ انقلابی پارٹی کی تعمیر اور کردار پر بات کرتے ہوئے مارکسزم بطور انٹرنیشنل اور اس کی اہمیت واضح کی۔ سکول کا اختتام انٹرنیشنل گا کر کیا گیا۔