کراچی (جنت حسین) 13 نومبر 2020ء کو کراچی طبقاتی جد وجہد کے آفس میں ایک روزہ مارکسی اسکول کا انعقاد کیا گیا جو کہ مجموعی طور پر تین سیشنز پر مشتمل تھا۔ پہلا سیشن ’بین الاقوامی اور ملکی تناظر‘ پہ تھا جس کو چیئر حسیب احسن نے کیا اور لیڈ آف فیاض چانڈیو نے دی۔ انہوں نے موجودہ سیاسی، سماجی اور معاشی صورتحال پہ مفصل بات کی۔ لیڈ آف کے بعد سوالات کے ساتھ ساتھ کنٹریبیوشنز کا سلسلہ بھی جاری رہا جس میں حاتم خان، زاہد عارف، فیضان اور جنت حسین نے باعث کو آگے بڑھایا۔ اس کے بعد کامریڈ فیاض نے سوالات کی روشنی میں بحث کو سمیٹا۔

دوسرے سیشن کو چیئر نعمان نے کیا اور حاتم نے ’یونائٹڈ فرنٹ: طریقہ کار اور لائحہ عمل‘پہ لیڈ آف دی۔ جس میں انہوں نے یونائٹڈ فرنٹ کے پس منظر اور سیاسی اساس کو زیر بحث لاتے ہوئے بتایا کہ ایک انقلابی پارٹی کی تعمیر کے لیے اور محنت کشوں کی حقیقی قیادت کی تیاری کے لیے کس طرح مختلف تنظیموں یا سیاسی پارٹیوں کے ساتھ اپنے نظریاتی اختلافات برقرار رکھتے ہوئے ایک پلیٹ فارم سے محنت کشوں کے مفادات کے لیے جدوجہد کی جا سکتی ہے۔ لیڈ آف کے بعد سوالات کا سلسلہ جاری ہوا اور ساتھ ساتھ کنٹریبیوشنز بھی ہوئے جس میں حسیب احسن، فیاض چانڈیو، نواز بلوچ اور جنت حسین نے بحث میں حصہ لیا۔ آخر میں حاتم خان نے سوالات کی روشنی میں سیشن کو سم اپ کیا۔

دوسرے سیشن کے بعد کھانے کا وقفہ رکھا گیا۔ وقفہ کے بعد تیسرے سیشن کا آغاز ہوا جس کو چیئر حسیب نے کیا اور یوتھ ورک اور لائحہ عمل پہ فیضان نے لیڈ آف دی۔ جس میں انہوں نے نوجوانوں اورطلبا و طالبات کو درپیش مسائل پر مفصل بات کی اور کہا کہ کرونا وائرس کے بعد اداروں کے کھلنے کے ساتھ ساتھ طلبہ کو کئی مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جس میں بیروزگاری، فیسوں کا بڑھنا، ہاسٹل، ٹرانسپورٹ اور تعلیمی اداروں میں باقی بنیادی سہولیات کا فقدان شامل ہیں۔ اس طرح انہوں نے کہا کہ ہمیں طلبہ کی جدوجہد میں ان کے ساتھ ہر پلیٹ فارم پہ یکجہتی کرتے ہوئے قدم سے قدم ملاتے ہوئے لڑائی لڑنا ہو گی۔ لیڈ آف کے بعد سوالات اور کنٹریبیوشنز کا سلسلہ جاری ہوا جس میں فیاض، حاتم اور حسیب نے حصہ لیا۔ اس کے بعد فیضان نے بحث کو سمیٹتے ہوئے سم اپ کیا اور اسکول کا باقاعدہ اختتام تمام شرکہ نے انٹرنیشنل گا کر کیا۔