زمین کے وسائل کی لوٹ مار اور منافعوں کی دوڑ میں سرمایہ داروں نے کرہ ارض کا چہرہ ہی مسخ کر دیا ہے۔
مارکسی تعلیم
غذا سے غذائیت تک کا بحران
وجہ صرف اور صرف یہ ہے کہ خوراک کی پیداوار سے لے کر انسانوں تک ترسیل پر منافع خوری کی ہوس کا راج ہے اور یہ راج اسی صورت میں ختم ہو گا جب اس دھرتی پر منافعوں کی ہوس سے پاک انسانوں کی ضروریات کی تکمیل کرنے والا سوشلسٹ نظام رائج کیا جائے گا۔
مارکسزم کے تین سرچشمے اور تین اجزائے ترکیبی
مارکس کی تعلیمات تمام مہذب دنیا میں سرکاری اور لبرل، دونوں قسم کی بورژوا سائنس کی نفرت اور عداوت کو بیدار کر دیتی ہیں۔
نیو لبرل ازم کیا ہے؟
محنت کش عوام نہ صرف حکمرانوں کا یہ سب کھیل تماشا دیکھ رہی ہے بلکہ اس سب سے عملاً سیکھ بھی رہی ہے۔
جدلیاتی مادیت تک کا نظریاتی سفر
مارکس اور اینگلز جدلیاتی مادیت، جسے وہ فطرت کے فلسفے کا نام دیتے تھے، پر مزید کام کرنا چاہتے تھے مگر انہوں نے تحریکوں کے ایسے ہیجان خیز دور میں وقت گزارا کہ وہ اس کے لئے زیادہ وقت نہ نکال پائے۔
اصلاح پسندی اور پارٹی کا سوال
اگر دیکھا جائے تو آج کے نام نہاد ”نئے بائیں بازو“ میں کچھ بھی نیا نہیں ہے۔ اکثر صورتوں میں اس کی نظریاتی بنیادیں ”پرانے“ سے بھی کہیں پیچھے ماضی میں پیوست ہیں۔
انقلاب کی فطری ناگزیریت
سوشلسٹ سماج ایک انقلابی جراحی کے بغیر کسی صورت معرضِ وجود میں نہیں آ سکتا۔
ریاستی بالادستی کی حقیقت
محنت کش طبقے کی یہ خاموشی حتمی نہیں ہے وہ اپنے اندر اس نظام کے خلاف غصہ اور نفرت مجتمع کر رہا ہے۔
قومیتوں کا مسئلہ اور انقلابِ روس
روس ایک قومی ریاست کے طور پر نہیں بلکہ قومیتوں پر مشتمل ریاست کے طور پر تشکیل پایا تھا۔ یہ اِس کے تاخیرزدہ کردار کی وجہ سے تھا۔
نیست پیغمبر و لیکن…
آج کارل مارکس کی 202 ویں سالگرہ کی مناسبت سے اسے دوبارہ شائع کیا جا رہا ہے۔
زبان کے سوال پر لبرلوں اور جمہوریت پسندوں کا موقف
معاشی تبادلے کے تقاضے ایک ریاست میں رہنے والی قومیتوں کو اکثریت کی زبان کو سیکھنے پر مجبور کریں گے۔
ثقافت اور سوشلزم
مارکسی فلسفے کی رو سے ذرائع پیداوار کی ملکیت ہی سے طبقے کا تعین ہوتا ہے۔
کیا جبری سرکاری زبان کی ضرورت ہے؟
ہم یہ نہیں سمجھتے کہ عظیم اور طاقتور روسی زبان کو جبر کے ذریعے کسی کو پڑھانے کی ضرورت ہے۔
لیون ٹراٹسکی: سچائی کبھی مرتی نہیں!
انقلاب کے بعد شروع ہوجانے والی خانہ جنگی میں سرخ فوج کے قائد کی حیثیت سے ٹراٹسکی رد ِانقلابی فوجوں کے سامنے آہنی دیوار بن گیا۔
سوشلزم کیوں؟
معاشیات کی سائنس اپنی موجودہ کیفیت میں مستقبل کے سوشلسٹ سماج پر کم ہی روشنی ڈال سکتی ہے۔