لاہور (انقلابی طلبہ محاذ) 23 مارچ 1931ء کو بھگت سنگھ اور ان کے ساتھیوں سکھ دیو اور راج گرو کو پھانسی کے تختے پر لٹکایا گیا۔ برطانوی راج نے ان کی لاشوں کو جلایا، مسخ کیا اور بارود کے تھیلوں میں بھر کر دریائے ستلج کے کنارے پھینک دیا۔ آج ان بہادر انقلابیوں کی کوئی یادگار ان کی پھانسی کی جگہ پر موجود نہیں ہے، لیکن ان کی انقلابی میراث زندہ ہے۔ نو دہائیوں سے زائد عرصے سے کامریڈ بھگت سنگھ کی جدوجہد اور انقلابی میراث نے برصغیر پاک و ہند میں لاکھوں نوجوانوں کو انقلابی جوش بخشا ہے۔ ان کی انقلابی جدوجہد 1920ء کی دہائی کے طوفانی دنوں میں اس قدر زور پکڑ گئی کہ قومی آزادی کی تحریک کے سر پر مقامی بورژوا لیڈروں کو خطرہ محسوس ہونے لگ گیا۔ اس وقت برٹش انڈیا کے انٹیلی جنس بیورو کے ڈائریکٹر سر ہوریس ولیمسن نے کہا ”بھگت سنگھ کی تصویر ہر شہر اور گاؤں میں فروخت ہو رہی تھی اور ایک وقت تک بھگت سنگھ گاندھی کی مقبولیت میں حریف رہا۔“

بھگت سنگھ، راج گرو اور سکھ دیو کی 92 ویں برسی کے موقع پر، انقلابی طلبہ محاذ (RSF)، جموں کشمیر نیشنل اسٹوڈنٹس فیڈریشن (JKNSF) اور پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین (PTUDC) کے بینرز تلے ملک کے مختلف حصوں اور اس کے زیر انتظام علاقوں میں احتجاجی ریلیاں، سیمینارز اور پروگرام منعقد کئے گئے۔ یہاں ہم اپنے قارئین کے لیے ان سرگرمیوں کی ایک مختصر رپورٹ شائع کر رہے ہیں:

لاہور (شادمان چوک)

مورخہ 23 مارچ کو شادمان چوک لاہور کے مقام پر، جہاں آج کے دن 92 سال قبل بھگت سنگھ، سکھ دیو اور راج گرو کو برطانوی سامراج نے تختہ دار پر لٹکایا تھا، پرگرویسو اسٹوڈنٹس کلیکٹو کی طرف سے احتجاجی مظاہرے کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں آر ایس ایف کے مرکزی آرگنائزر اویس قرنی سمیت پی ایس سی، ایچ کے پی اور پی ٹی ایم کے مقررین نے خطاب کیا اور شہید اعظم بھگت سنگھ اور اس کے ساتھیوں کے سوشلسٹ اور سامراج مخالف نظریات اور جدوجہد کو خراج تحسین پیش کیا اور شادمان چوک کا نام ”بھگت سنگھ چوک“ رکھنے کا مطالبہ کیا۔ معروف پنجابی مزاحمتی شاعر کامریڈ بابا نجمی نے اپنی انقلابی نظم سے شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا۔

لاہور (پنجاب یونیورسٹی)

مورخہ 22 مارچ کو پنجاب یونیورسٹی لاہور میں بھگت سنگھ، راج گرو اور سکھ دیو کی 92 ویں برسی کے موقع پر ان کی جدوجہد کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے سٹڈی سرکل کا اہتمام کیا گیا۔ آرگنائزر آر ایس ایف پنجاب یونیورسٹی حبیبہ نے بحث کا آغاز کیا، جس کے بعد دیگر ساتھیوں نے بحث کو آگے بڑھایا۔

راولپنڈی

مورخہ 22 مارچ راولپنڈی نواز شریف پارک میں شہید بھگت سنگھ، سکھ دیو اور راج گرو کی یاد میں ریولوشنری سٹوڈنٹس فرنٹ (RSF)، پیپلز سٹوڈنٹ فیڈریشن (PSF) اور حقوق طلبہ تحریک (HTT) کے زیر اہتمام ”طلبا سیاست کیوں ضروری ہے؟“ کے عنوان پر سٹڈی سرکل کا انعقاد کیا گیا جس میں بڑی تعداد میں طلبہ نے شرکت کی۔ مقررین نے موجودہ عہد میں بھگت سنگھ کے نظریات پر چلتے ہوئے طلبہ سیاست کو منظم کرنے پر زور دیا اور کہا کہ آج اس نظام کے بحران اور سیاسی گھٹن کے اندر ایک متحرک طلبہ سیاست ہی نجات کا واحد ذریعہ ہے۔ آج کا سٹڈی سرکل ایک خوش آئندآغاز ہے اور آنے والے دنوں میں اس عمل کو وسیع پیمانے پر پھیلایا جائے گا۔ پروگرام کے آخر میں طلبہ کے تین بنیادی مطالبات کو لے کر مشترکہ کمپئین کے آغاز کا اعلان کیا گیا۔
1) طلبا یونین پر سے فی الفور پابندی اٹھائی جائے اور جہاں یونین پر پابندی نہیں وہاں فوری طور پر الیکشن شیڈول جاری کیا جائے۔
2) تعلیمی بجٹ میں سو فیصد اضافہ کیا جائے۔
3) تمام تعلیمی اداروں میں طلبہ پر مشتمل اینٹی ہریسمنٹ کمیٹیاں تشکیل دی جائیں جن میں ترجیحی بنیادوں پر طالبات کو نمائندگی دی جائے۔
اس کمپئین کے سلسلے کا اگلا پروگرام 13 اپریل کو مشال خان کی برسی کے موقع پر نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں منعقد کیا جائے گا۔

راولپنڈی (پروگریسو لائرز فورم)

مورخہ 23 مارچ کو سردار اسحاق خان ہال راولپنڈی کچہری میں بھگت سنگھ شہید اور اس کے ساتھیوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ سمینار میں اقتدار حسین، شاہد لنگڑیال، ساجد خان تنولی، وقاص بٹ، ساجد حسین، جبار کاشر، نثار شاہ، گلہار خان، امر لال، فہیم قریشی، ثاقب مرزا، علی اصغر، مدثر محبوب، ذیشان عنائت کے علاوہ شوکت چوہدری، ڈاکٹر بشیر، ظفر رزاق، ساجد امین، عبدالستار، رضوان رشید، آصف رشید، رباب، رمیش، جمیل بھٹی اور دیگر ترقی پسند دوستوں نے برصغیر کے عظیم انقلابیوں کو سرخ سلام اور خراج عقیدت پیش کیا۔

میر پور خاص

عظیم انقلابی شہید بھگت سنگھ اور ساتھیوں کے 92 ویں یوم شہادت کے موقع پر انکی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے آر ایس ایف آفس میر پور خاص کی طرف سے ایک نشست کا اہتمام کیا گیا جس میں مختلف تعلیمی اداروں سے طلبہ و نوجوانوں اور ٹریڈ یونین رہنماؤں نے شرکت کرتے ہوئے بھگت سنگھ، سکھ دیو اور راج گرو کی جدوجہد کو سرخ سلام پیش کیا۔

حیدرآباد

عظیم انقلابی شہید بھگت سنگھ کے 92 ویں یوم شہادت کے موقع پر آر ایس ایف کی جانب سے حیدر آباد آفس پر ایک نشست کا اہتمام کیا گیا جس میں مختلف تعلیمی اداروں سے نوجوانوں و ٹریڈ یونین رہنماؤں نے شرکت کی۔ تقریب سے ونود کمار، اختر، آشو جے پی، سارنگ جام، امیر علی، جبار سبوپوٹو اور راہول نے خطاب کیا اور کامریڈ بھگت سنگھ و ساتھیوں کی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کیا۔

خیر پور میرس

نارا ڈسٹرکٹ خیر پور میرس میں بھگت سنگھ کے یوم شہادت کے حوالے سے ایک نشست رکھی گئی اور شہید بھگت سنگھ اور ان کے ساتھیوں راج گرو اور سکھ دیو کے انقلابی کردار پر گفتگو کی گئی اور ان کی لازوال جدوجہد کو خراج پیش کیا گیا۔

سیہون

عظیم انقلابی شہید بھگت سنگھ اور ساتھیوں کے 92 ویں یوم شہادت کے موقع پر انکی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے آر ایس ایف اور بی این ٹی کی جانب سے سیہون میں ایک سیمینار منعقد کیا گیا۔ مقررین نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بھگت سنگھ اور ساتھیوں کی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کیا۔

تلہار

عظیم انقلابی شہید بھگت سنگھ اور اس کے ساتھیوں کے 92 ویں یوم شہادت کے موقع پر ان کی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے پی ٹی یو ڈی سی کی طرف سے تلہار میں اسٹڈی سرکل کا انعقاد کیا گیا۔ شرکا نے بھگت سنگھ اور ساتھیوں کی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھگت سنگھ، سکھ دیو اور راج گرو کی جدوجہد کو حقیقی خراج ان کے ادھورے انقلاب کے مشن کو مکمل کر کے ہی ادا کی جاسکتی ہے۔

صادق آباد

بھگت سنگھ، راج گرو اور سکھ دیو کی یاد میں صادق آباد میں نشست کا اہتمام کیا گیا۔

راولاکوٹ

جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیدریشن کے زیر اہتمام بھگت سنگھ، سکھ دیو، راج گرو کی 92 ویں برسی کے موقع پر بعنوان ”برصغیر میں انقلابی تحریکیں“ سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔

علی سوجل

جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیدریشن سٹی یونٹ علی سوجل کے زیر اہتمام بھگت سنگھ، سکھ دیو، راج گرو کی 92 ویں برسی کے موقع پر ان کی جدوجہد اور موجودہ عہد میں انقلابی تنظیم کے کردار پر سٹڈی سرکل کا انعقاد کیا گیا۔

دادو

آر ایس ایف کی جانب سے مورخہ 26 مارچ 2023ء کو دادو میں ایک اسٹڈی سرکل کا انعقاد کیا گیا جس میں مختلف تعلیمی اداروں سے نوجوانوں نے شرکت کی۔ اسٹڈی سرکل میں شہید بھگت سنگھ کی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرنے کے ساتھ ساتھ موجودہ حالات کو بھی زیر بحث لایا گیا۔