دادو (ضیاالدین)مورخہ 18 اگست 2019ء کودادو میں ’برصغیر کی موجودہ صورتحال پر 1947ء کے بٹوارے کے اثرات‘ کے موضوع پر ایک لیکچر پروگرام کا انعقادکیاگیا۔ جس کی صدارت راہول پرکاش نے کی۔ خطاب کرتے ہوئے راہول نے کہا کہ انڈیا اور پاکستان دونوں کے حکمران طبقات بٹوارے سے پہلے اور بعد میں بھی سامراجی کاسہ لیسی میں ملوث رہیں ہیں۔ جس کی وجہ سے بٹوارے کے 72 سال بعد بھی دونوں ممالک کی عوام کا روزگار، تعلیم، صحت، صاف پانی اور نکاس کا انتظام اور معاشی برابری وغیرہ سمیت ایک بھی بنیادی مسئلہ حل نہیں ہوا۔ دونوں اطراف مسائل کے انبار ہیں اور حکمرانوں نے استحصال، جبر اور فاشسٹ ہتھکنڈوں کی ساری حدیں پار کرلی ہیں۔ دوسری طرف اظہار ِرائے کی آزادی، ٹریڈ یونین سیاست اور جلسے جلوسوں پر پابندی لگا رکھی ہے۔ مگر یہ سلسلہ زیادہ عرصہ نہیں چلے گا ایک انقلابی ریلہ سوشلسٹ مطالبات کے ساتھ پورے برصغیر کو اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے جو ان حکمرانوں کا صفایا کردے گا۔ اس کے علاوہ امین لغاری، نتھومل اورصدام خاصخیلی نے بھی خطاب کیا۔ جبکہ پروگرام کی چیئر کے فرائض سجاد جمالی نے سرانجام دیے۔