کھائیگلہ (عمر) مورخہ 2 جنوری 2022ء کو جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کھائیگلہ کے زیرِ اہتمام ایک روزہ مارکسی سکول کا انعقاد کیا گیا۔ سکول میں مجموعی طور پر دو ایجنڈوں کو زیرِ بحث لایا گیا۔ سکول کی نظامت کے فرائض عمر نے ادا کیے۔ پہلا ایجنڈا ’تاریخی مادیت‘ تھا جس پر بحث کا آغاز جے کے این ایس ایف کے مرکزی رہنما واجد خان نے کیا۔ کامریڈ نے سماجی ارتقا کے بنیادی قوانین کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ انسان اپنی ضروریات زندگی کی تکمیل کے لیے سماجی پیداوار کے عمل میں ناگزیر طور پر مخصوص پیداواری رشتوں میں بندھ جاتے ہیں۔ یہ پیداوری رشتے ان کی مرضی سے نہیں بنتے بلکہ پیداواری قوتوں کے ارتقا کے کسی مخصوص مرحلے سے مطابقت رکھتے ہیں۔ پیداوری رشتوں پر ہی سماج کا معاشی ڈھانچہ استوار ہوتا ہے اور اس پر ہی سماج کے سیاسی، ریاستی و بالائی ڈھانچے تعمیر ہوتے ہیں۔ انسان کا شعور مادی حالات کا تعین نہیں کرتا بلکہ مادی حالات انسان کے شعور کا تعین کرتے ہیں۔ سماجی ارتقا کے ایک خاص مرحلے میں ذرائع پیدوار مروجہ پیداوری رشتوں سے بڑھ کے ترقی کر جاتے ہیں اور پیداوری رشتے پسماندہ رہ جاتے ہیں، یوں پیداواری رشتے پیداوری قوتوں کی ترقی میں بیڑیاں بن جاتے ہیں اور تب سماج میں موجود تضادات اپنی انتہاؤں پر پہنچ کر سماجی انقلاب برپا کرتے ہیں اور ایک نیا طرز پیداوار تشکیل دیتے ہیں۔ کامریڈ نے قدیم اشتراکی، غلام داری، جاگیرداری، ایشیائی طرز پیداوار اور سرمایہ دارانہ سماج میں پیداواری قوتوں کے ارتقا، طبقاتی بغاوتوں اور سماجی انقلابات کا جائزہ لیتے ہوئے موجودہ سرمایہ دارانہ نظام کے بحران اور سوشلسٹ انقلاب کے واحد راہ نجات ہونے کی وضاحت کی۔ اس کے بعد سوالات لیے گئے جن کی روشنی میں جے کے این ایس ایف کی رہنما صائمہ، ہجیرہ ڈگری کالج کے چیئرمین منصور مجید، سابق مرکزی ڈپٹی ایڈیٹر عزم سہیل اسماعیل اور جنرل سیکرٹری ڈگری کالج ہجیرہ سیف اللہ نے بحث میں حصہ لیا۔

پہلے ایجنڈے کے بعد جے کے این ایس ایف کے سابق چیف آرگنائزر تنویر انور نے دوسرے ایجنڈے ’انقلابی تنظیم کی تعمیر‘ کی اہمیت پر بحث کا آغاز کیا۔ کامریڈ نے موجودہ عالمی معاشی اور سیاسی صورتحال کی عمومی کیفیت کو بیان کرتے ہوئے تنظیم کے اداروں کو منظم کرنے کی اہمیت پر بات کی اور آنے والی تنظیمی سرگرمیاں ’امجد شاہسوار کی پہلی برسی‘ اور ’گیارہ فروری: مقبول بٹ اور شہدائے چکوٹھی‘ کے دن کو بھرپور انداز سے منانے کے عزم پر بات رکھی۔ تنظیم کی تعمیر کی اہمیت کے ایجنڈے پر جے کے این ایس ایف کے ڈپٹی چیف آرگنائزر عثمان عزیز، مرکزی رہنما وقار عاصم ارشاد اور عمر فاروق نے بھی حصہ لیا۔ سکول کا مجموعی طور پر سم اپ واجد خان نے کیا۔ سکول کا باضابطہ اختتام انٹرنیشنل گا کر کیا گیا۔