کے این شاہ (سہیل چانڈیو) مورخہ 23 دسمبر 2021ء کو کے این شاہ میں آر ایس ایف کے این شاہ کی جانب سے سندھ کی ثقافتی محفل ’مچ کچہری‘ کا انعقاد کیا گیا۔ پروگرام کے اسٹیج سیکرٹری کے فرائض سہیل چانڈیو نے سرانجام دیے جبکہ آئے ہوئے مہمانوں کو’آجیانہ‘ (ویلکم اسپیچ) اعجاز ببر نے دی۔ سیاسی اور ثقافتی بات چیت کرنے کے لیے طبقاتی جدوجہد کے رہنما محمد امین جمالی کو مدعو کیا گیا جنہوں نے کہا کہ ”ایسی سیاسی و ثقافتی تقریبات کی اشد ضرورت ہے جو نوجوانوں کو آپس میں قریب لائیں۔ ایسی مچ کچہریاں سندھ کی روایت ہوا کرتی تھیں، جہاں پر لوگ اپنے جذبات کا اظہار کیا کرتے تھے اور نوجوانوں کی تربیت ہوا کرتی تھی مگر پیداوار کے ذرائع کی تبدیلی، ٹیکنالوجی کی آمد اور بڑھتے ہوئے سماجی بحران کی وجہ سے یہ کچہریاں آہستہ آہستہ ختم ہو گئی ہیں۔ آج نوجوانوں کو مایوسی ختم کر کے انفرادی جدوجہد کی بجائے سماج کے اجتماعی مفادات کے لیے طبقاتی جدوجہد کرنا ہو گی جو اس منافع کی ہوس کے نظام کو ختم کر کے ایک منصوبہ بند معیشت پر مبنی نظام ہے۔“
کچہری میں مزید حصہ ڈالنے کے لیے انقلابی شاعر لیاقت علی لیاقت کو مدعو کیا گیا۔ ان کے علاوہ سجن سیتائی نے بھی انقلابی نظمیں سنائیں۔ سگھر (عوامی شاعر جو رزمیہ داستانیں نظم کی شکل میں سناتے ہیں) امام دین جونیجو، اصغر ببر اور حاکم چانڈیو نے بھی اپنے بول سنا کر خوب داد حاصل کی۔ فنکار رفیق منگی نے بھی شرکا کی خوب داد وصول کی۔
پروگرام میں کے این شاہ، شہداد کوٹ، میہڑ، جوہی اور دادو سے بڑی تعداد میں سیاسی، سماجی کارکن، وکیل، صحافی، طلبہ، اساتذہ اور مختلف فکر و فن سے وابستہ لوگوں نے شرکت کی۔ آخر میں سارے ساتھیوں نے مل کر انقلابی نعرے بازی کی اور کامریڈ امجد شاہسوار کو سرخ سلام پیش کرتے ہوئے جدوجہد کو حتمی منزل سوشلسٹ انقلاب تک جاری رکھنے کا عزم کیاگیا۔