جوہی (خادم حسین کھوسو) آج مورخہ 18 اکتوبر 2020ء کو پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین اور بی این ٹی کی طرف سے ایک لیکچر پروگرام بعنوان ’پاکستان کی موجودہ صورتحال اور مزدوروں کی حالت زار‘ منعقد ہوا۔ پروگرام کی باقاعدہ شروعات خاکروب یونین کے صدر اور پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین کے آرگنائزر شبیر شیخ نے کی۔ لیکچرکار درزی مزدور یونین کے صدر اور ٹریڈ یونینسٹ شبیر رستمانی تھے۔ کنٹریبیوشنزکا سلسلہ شروع ہوا تو جوہی یوتھ فرنٹ کے عبدالرشید رانجھانی، شعیب اختر لغاری، شفقت حسین لغاری، پرائیویٹ اسکول ٹیچر محمد حسین لغاری، مزدور رہنما غلام اکبر لغاری، بی این ٹی جوہی کے آرگنائزر میر مرتضیٰ تھہیم، اللہ ورایو سومرو، عبداللہ کھوسو، سوشل سماجی ورکر شاعر خلیل عارف سومرو، نوجوان فیاض کھچی اور خادم کھوسو نے پاکستان کی موجودہ صورتحال پر تفصیلی بات رکھی۔
سم اپ کرتے ہوئے اعجاز بگھیو نے پاکستان کی صورتحال پر تفصیلی بات کرتے ہوئے کہا کہ آج بیروزگاری پہلے سے زیادہ بھیانک روپ دھار چکی ہے۔ پاکستان میں مزدورں کے اوپر مہنگائی، لوڈ شیڈنگ، بیروزگاری اور لاعلاجی کے عذاب توڑے جا رہے ہیں۔ نوجوان پریشان حال پھر رہے ہیں۔ نوکریاں دینے کے بجائے ملازموں کو فارغ کیا جا رہا ہے۔ محرومی اور جبر پہلے سے زیادہ ہوا ہے، لوگوں کو آواز بلند کرنے کی پاداش میں گرفتار کر کے گمشدہ کیا جا رہا ہے۔ ریاست پہلے سے زیادہ خونخوار اور وحشی بن چکی ہے۔ ایسے میں مزدور بھی جڑ رہے ہیں۔ چودہ اکتوبر کو آسلام آباد ڈی چوک پر دھرنا اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ اب محنت کشوں نے جنگ شروع کر دی ہے۔ اس نظام زر کو اکھاڑ پھینکنے کے لئے جدوجہد کو تیز کرنا ہو گا۔ سب کو مل کر طبقات سے پاک سماج کے لئے جدوجہد کرنا ہو گی۔ چیئر کے فرائض امین لغاری نے ادا کئے۔