خیر پور ناتھن شاہ (سہیل چانڈیو) خیرپور ناتھن شاہ میں وفا ناتھن شاہی پبلک لائبریری کا کام کئی سالوں سے رکا ہوا تھا، جس وجہ سے نوجوانوں اور طالب علموں میں شدید غم و غصہ تھا۔ لائبریری کی تکمیل کے لیے چھوٹے موٹے مظاہرے ہوتے رہے مگر کوئی پرسان حال نہیں تھا۔ مورخہ 13 جولائی کو شاگرد ستھ (طلبہ اتحاد) کے این شاہ کی جانب سے فرمان بشیر پنہور، رفیق چانڈیو، عبدالحق چانڈیو، امجد چانڈیو اور سہیل چانڈیو کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ جو ریلی کی شکل میں بلوچ پیٹرول پمپ سے عملدار چوک پر پہنچا کا انعقاد کیا گیا۔ ریلی وہاں پہنچ کر ایک عالیشان جلسے کی شکل اختیار کر گیا۔ جلسہ میں ایک سو سے زیادہ نوجوان، طالب علم، دوکاندار، مزدور، والدین، مختلف فکر کی سیاسی و سماجی تنظیموں کے نمائندگان اور دیگر شہری شریک تھے۔ مظاہرین کے ہاتھوں میں پلے کارڈ تھے جس میں لائبریری ہمارا حق ہے اور لائبریری کا نامکمل کام پورا کرو کے نعرے درج تھے۔ اس احتجاج کے بعد لائبریری کا کام دوبارہ شروع کر دیا گیا ہے۔

جلسے میں سارنگ جھتیال این ایس اومیہھڑ، کاشف ملاح عوامی تحریک، سینگار نونارانی اے ڈبلیو پی، حافظ انور کہنہارو، بلاول بھرگڑی پورہیت مزاحمت، غلام محمد گاڈہی ایس یو پی، شبیر لغاری قومی عوامی تحریک، حنیف مصرانی پی ٹی یو ڈی سی، سہیل چانڈیو بیروزگار نوجوان تحریک، ماجد بگھیو انقلابی طلبہ محاذ، مقصود عالمانی وائس آف یوتھ، علی حسن جانوری ایس ٹی پی، غفار چانڈیو پی پی شہید بھٹو، اعجاز ببر وکیل، مظہر چانڈیو نے اپنی اپنی تنظیموں کی طرف سے نمائندگی کی۔