کشمیر (شفقت رحمداد) جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کے زیر اہتمام مختلف شہروں میں آرٹیکل 370 اور 35A کی منسوخی کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا اہتمام کیا گیا۔ اس موقع پر احتجاجی ریلیوں کا بھی اہتمام کیا گیا جس میں بھارتی جارحیت کے خلاف بھرپور نعرہ بازی کی گئی۔ اس حوالے سے مقررین کا کہنا تھا کہ ہندوستان کے جبر سے تقریباًایک لاکھ کشمیری شہید ہو چکے ہیں۔ اس کے علاوہ لاکھوں بے گھر ہیں اور وادی میں ایک بے چینی اور ہیجان کی کیفیت ہے۔ حالیہ عرصہ میں مودی حکومت نے آرٹیکل 370 اور 35A کی منسوخی کے ذریعے کشمیریوں سے باقی ماندہ جمہوری حقوق بھی چھین لئے ہیں۔ اس کے علاوہ ان کا کہنا تھا کہ جہاں ہندوستان کی جانب سے سٹیٹ سبجیکٹ رول کو منسوخ کیا گیا وہیں دوسری طرف پاکستان بھی گلگت بلتستان میں اس کی خلاف ورزی کر چکا ہے جہاں پاکستان سٹیزن شپ ایکٹ نافذ ہے۔

مقررین کا مزیدکہنا تھا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ کشمیریوں کو ان کے جمہوری حقوق فراہم کئے جائیں اور دونوں ممالک اپنی اپنی فوجیں بلا کر کشمیری عوام کو حق ِخودارادیت کے ذریعے اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا اختیار دیں۔

مظفرآباد

20 اگست کو دن 12 بجے جامعہ کشمیرمیں این ایس ایف کے زیر انتظام‘کشمیر میں بھارتی ریاستی جبر اور آرٹیکل 370 اور 35A کے خاتمہ کے خلاف طلبا وطالبات نے مل کر بھرپور احتجاجی ریلی منظم کی۔ ریلی کا آغاز سینٹرل لائبریری سے ہوا جو پوری جامعہ کا چکر لگانے کے بعد واپس لائبریری کے باہر اختتام پذیر ہوئی۔ دوران ِریلی کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے اور ریاستی جبر کے خلاف، کامریڈ یوسف تاریگامی کی رہائی کے مطالبہ، کشمیر کے تمام حصوں سے افواج کے انخلا، آزادی اور سوشلسٹ انقلاب کی نعرہ بازی سے پوری جامعہ گونج اٹھی۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوے جامعہ کشمیر این ایس ایف کے صدر حماد منیر، مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری باسط ارشاد باغی، جامعہ کے جنرل سیکرٹری راجہ شان، نائب صدر خرم علی اور راشد شیخ نے خطاب کرتے ہوئے کشمیرکے حالات پر بات رکھی اور ریاستی جبر کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کی مکمل آزادی صرف اور صرف برصغیر کے محنت کشوں کی جڑت کے ساتھ منصوب ہے۔ اس دوران سٹیج سیکرٹری کے فرائض آرگنائزر این ایس ایف جامعہ کشمیرملک وقاص نے ادا کیے۔

ہجیرہ

جے کے این ایس ایف کے زیر اہتمام ہجیرہ کے مقام پر احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ ریلی ڈگری کالج گراؤنڈ سے نکالی گئی اور پورے شہر کا چکر لگانے کے بعد عنایت بیکرز چوک میں جلسہ گاہ کی شکل اختیار کر گئی۔ احتجاجی جلسے سے سابق چیف آرگنائزر جے کے این ایس ایف تنویر انور، مرکزی رہنما این ایس ایف ارسلان شانی، مرکزی رہنما ایس ایل ایف نوید شوکت، کامران خالد اور اسامہ پرویز نے خطاب کیا۔

علی سوجل

علی سوجل کے مقام پر جے کے این ایس ایف کے زیر اہتمام سخت موسم کے باوجود احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ ریلی شہر بھر کا چکر لگانے کے بعد مین روڈ میں جلسہ کی شکل اختیار کر گئی۔ جلسہ سے جے کے این ایس ایف کے مرکزی صدر ابرار لطیف، مرکزی ایڈیٹر عزم التمش تصدق، سابق مرکزی چیئرمین ایس ایل ایف احسان اللہ، اکمل شریف، شفقت رحمداد، محمود ادریس، ذیشان خان اور دیگر نے خطاب کیا۔

کھائیگلہ

کھائیگلہ میں جے کے این ایس ایف نے دیگر ترقی پسند قوتوں سے مل کر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس موقع پر ریلی بھی نکالی گئی۔ ریلی میں تاجر یونین نے بھی شمولیت اختیار کی اور علامتی شٹر ڈاؤ ن رہا۔ بعد ازاں مین چوک میں احتجاجی جلسہ منعقد ہوا جس سے مرکزی صدر جے کے این ایس ایف ابرار لطیف، مرکزی رہنماجے کے ایل ایف شاہد شریف، مرکزی رہنما جے کے این ایس ایف نیپ مظہر آزاد اور دانش لیاقت، مرکزی رہنما جے کے پی پی لیاقت لائق اور جے کے پی ایس ایف کے مرکزی رہنما وقار خان نے خطاب کیا۔