ہجیرہ (ارسلان شانی) جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن (JKNSF) کے زیر اہتمام ہجیرہ میں دوارندی (واقع نزد لائن آف کنٹرول) کے مقام پر افطار پارٹی اور کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی کے حوالے سے نشست کا انعقاد کیا گیا جس میں نوجوانوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

مرکزی رہنما این ایس ایف ابرار لطیف، این ایس ایف ہجیرہ کے رہنما ارسلان شانی، کامران خالد، صدام خان اور دیگر نے اِس موقع پر بات کرتے ہوئے کہا کہ جہاں ایک طرف کشمیر کے نوجوانوں نے میدان عمل میں آکر ہندوستانی افواج کے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا ہے وہیں ایک بار پھر اس تحریک کو زائل کرنے کے لئے لائن آف کنٹرول کو دونوں اطراف گولہ باری کی جا رہی ہے اور اسے پاکستان اور ہندوستانی حکمران آپسی لڑائی بنا کر پیش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ لیکن حقیقت میں اس گولہ باری سے دونوں اطراف کے عوام ہی متاثر ہو رہے ہیں۔ ایک طرف لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف اس گولہ باری سے معصوم کشمیری اپنی جان کھو دیتے ہیں تو دوسری طرف لاکھوں روپے کا مالی نقصان بھی برداشت کر نا پڑتا ہے۔ حالیہ عرصہ میں ہونے والے حملوں میں معصوم شہری مارے گئے اور ساتھ میں لاکھوں روپے مالیت کے مال مویشی بھی غریب عوام کے مارے جا تے ہیں۔ پہلے سے ہی کسمپرسی کی زندگی گزارنے والے لائن آف کنٹرول کے مقیم اس گولہ باری سے مزید اذیت کا شکار ہو چکے ہیں اور پاکستان اور ہندوستان کے حکمران اس مصنوعی ناٹک کو بنیاد بنا کر اربوں روپے کے نت نئے اسلحے کے معاہدے کر رہے ہیں ۔

مقررین نے مزید کہا کہ دونوں اطراف کے کشمیریوں کو مل کا اس جبر کے خلاف آگے بڑھنا ہو گا اور ان سامراجی ریاستوں کے اوچھے ہتھکنڈوں کو بے نقاب کر نا ہو گا۔