راولاکوٹ (جی کے این ایس ایف) مورخہ 3 ستمبر 2021ء کو جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن اور جموں کشمیر میڈیکل سٹوڈنٹس فورم کے زیر اہتمام پی ایم سی کی جابرانہ پالیسیوں اور این ایل ای کے خلاف پونچھ میڈیکل کالج کے طلبہ نے احتجاجی ریلی نکالی اور مظاہرہ کیا۔ ریلی کی قیادت جے کے این ایس ایف پونچھ میڈیکل کالج یونٹ کے چیئرمین سعد الحسن اور جموں کشمیر میڈیکل سٹوڈنٹس فورم کے مرکزی سیکرٹری جنرل جنید خورشید نے کی۔ ریلی کا آغاز سی ایم ایچ راولاکوٹ سے ہوا اور ظہیر چوک میں پہنچ کر ریلی نے احتجاجی مظاہرے کی شکل اختیار کر لی۔

احتجاجی مظاہرے سے چیئرمین جے کے این ایس ایف پونچھ میڈیکل کالج یونٹ سعد الحسن، مرکزی جنرل سیکرٹری جے کے ایم ایس ایف جنید خورشید، جے کے این ایس ایف پونچھ میڈیکل کالج کے رہنما عبدالحلیم، میڈیکل اسٹوڈنٹس فورم کے کاوش کاظمی، رضا علی اور دیگر نے خطاب کیا۔ طلبہ نے این ایل ای اور پی ایم سی کو مسترد کرتے ہوئے پی ایم ڈی سی کو بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔ اس کے علاوہ طلبہ نے لاہور میں ڈاکٹرز کے این ایل ای کے خلاف ہونے والے پرامن احتجاج پر ریاستی تشدد کی بھرپور مذمت کی۔ طلبہ کا کہنا تھا کہ اگر این ایل ای کو ختم نہ کیا گیا تو تمام امتحانی مراکز کے باہر احتجاج کیا جائے گا۔

اکتوبر 2020ء میں پاکستان کے اندر میڈیکل فیلڈ کو ریگولیٹ کرنے والے ادارے پی ایم ڈی سی کو تحلیل کر دیا گیا تھا اور اس کی جگہ پی ایم سی کا قیام عمل میں لایا گیا۔ پی ایم سی نے آتے ہی میڈیکل کے طلبہ کا استحصال شروع کر دیا اور نیشنل لائسنسنگ ایگزام کی صورت میں طلبہ پر ایک نیا امتحان نازل کر دیا۔ جس کو پاس کیے بغیر کوئی بھی ڈاکٹر اپنی جاب پریکٹس نہیں کر سکتا۔ پی ایم سی کا یہ موقف کہ اس امتحان سے ڈاکٹرز کی قابلیت کی جانچ ہو گی سراسر غلط ہے۔ پانچ پروفیشنل امتحان دینے کے بعد ایک اور امتحان دینا مضحکہ خیز ہے اس امتحان کو لینے کا مقصد صرف منافع کمانا ہے جو ڈاکٹرز سے اس امتحان کی فیس کی صورت میں لیا جائے گا۔

اس کے علاوہ پرائیویٹ میڈیکل کالجوں کو کھلی چھوٹ دی گئی ہے کہ وہ فیسوں میں اپنی مرضی کا اضافہ کر سکیں۔ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن اور دیگر طلبہ تنظیمیں پچھلے ایک سال سے پی ایم سی اور این ایل ای کے خلاف برسر بیکار ہیں۔ 26 اگست کو لاہور میں ڈاکٹرز نے این ایل ای کے امتحانی مرکز کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا جس کے بعد امتحان کو 29 اگست تک ملتوی کر دیا گیا اور جب 29 اگست کو طلبہ ایک دفعہ پھر مرکز کے باہر اکٹھے ہوئے تو ان پر کیمیکل سپرے کا استعمال کیا گیا اور ریاستی تشدد کی بدترین مثال قائم کی گئی۔ تمام طلبہ تنظیموں نے اس واقعہ کی بھرپور مذمت کی اور آنے والے دنوں میں احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا۔ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن اور دیگر طلبہ تنظیموں کا مطالبہ ہے کہ پی ایم ڈی سی کے پرانے قوانین کو بحال کیا جائے، این ایل ای کو ختم کیا جائے اور ادارے سے پرائیوٹ مافیہ کی اجارہ داری ختم کی جائے۔ اس کے علاوہ طلبہ تنظیموں نے آنے والے دنوں میں تمام امتحانی مراکز کے باہر احتجاج کرنے کا علان کیا ہے۔