خیرپور میرس (انقلابی طلبہ محاذ) مورخہ 7 جون 2019ء بروز جمعہ کو انقلابی طلبہ محاذ اور بیروزگار نوجوان تحریک کی جانب سے خیرپور میرس میں ایک روزہ ایریا مارکسی سکول کا انعقاد کیا گیا۔ شدید گر می کے باوجوداور لوکل ٹرانسپورٹ کی اذیت برداشت کر کے سکھر، ٹھری میرواہ، پیر جو گوٹھ اور مختلف علاقوں سے نوجوانوں نے بھر پور شرکت کی۔
سکول تین سیشنز پر مشتمل تھا۔ پہلا سیشن ”عالمی و ملکی سیاسی و معاشی صورتحال کاتناظر“ پہ تھا۔ جس پہ علی عابد نے بحث کا آغاز کرتے ہوئے سرمایہ دارانہ بحران پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ علی نے کہا کہ حکمرانوں نے اپنے مقاصد کیلئے یمن اور شام کو برباد کرکے رکھ دیا ہے اور اب ان کی نظریں وینزویلا اور ایران پر ہیں۔ آزاد منڈی کے دفاع میں ’عالمی ادارہ ِتجارت‘ جیسے ادارے بنانے والے اب پروٹیکشنزم جیسے پرانے حربے استعمال کرنے پر مجبور ہیں۔ عالمی سطح پر برباد معیشت نے دہائیوں سے چلی آنے والی روایتی سیاست میں تہلکہ مچا دیا ہے۔ جہاں پر ٹرمپ، مودی، اردگان، عمران خان اور بولسنارو کی صورت میں رجعتی حکمران طبقے کے نمائندے ایک دائیں بازو کے ابھار کی غمازی کر رہے ہیں وہیں پہ برنی سینڈرزاورجرمی کوربن ایک متبادل کے طور پر سامنے آئیں ہیں۔ شہباز، ظفر اور شمس نے بحث کو مزید آگے بڑھایا۔ آخر میں سوالات کے روشنی میں حنیف مصرانی نے سیشن کو سم اپ کیا۔
دوسرے سیشن کا عنوان”سوشلزم کیا ہے“ پر فراز نے لیڈآف دیتے ہوئے انسانی سماج کا تاریخی مادیت کے نقطہ نظر سے تفصیلی جائزہ لیا۔ جدلیاتی مادیت اور مارکسی معیشت پہ روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے سوشلسٹ سماج کا خاکہ پیش کیا۔ فراز نے کہاکہ روس کا انقلاب آج بھی پوری دنیا کے انقلابیوں کے لیے ایک مثال بھی ہے اور ایک سبق بھی۔ لیڈآف کے بعد ادیب، شباب، نوشاد اور کلیم اللہ نے بحث کو آگے بڑھایا اورسعید نے سیشن کو سم اپ کیا۔ جبکہ عابد ملک نے سیشن کو چیئر کیا۔
کھانے کے وقفے کے بعد آخری سیشن کا آغاز صدام حسین کی انقلابی نظم سے ہوا۔ ”انقلابی پارٹی کی تعمیر“ پر اعجاز بگھیو نے لیڈآف دی۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی سوشلسٹ انقلاب انقلابی پارٹی کے بغیر ممکن نہیں، نا ہی انقلابی پارٹی انقلاب کے دوران تعمیر کی جاسکتی ہے۔ انقلابی پارٹی کی تعمیر ایک طویل اور صبر آزما کام ہے۔ اس کی تعمیر ہمیشہ مشکل معروض میں ہی کی جاتی ہے۔ ہم مارکس، لینن اور ٹراٹسکی کے نظریات سے لیس ہوکر ہی ایک حقیقی انقلابی پارٹی تعمیر کرسکتے ہیں۔ آخری سیشن کو چیئر نوشاد نے کیا۔ سکول کا کامیاب اختتام انٹرنیشل گا کر کیا گیا۔