جامشورو (آزاد جھامن) انقلابی طلبہ محاذ جامشورو کے زیر اہتمام مورخہ 28 اپریل بروز اتوار کوٹری شہر میں ایک روزہ مارکسی اسکول کا انعقاد کیا گیا جس میں سندھ یونیورسٹی،مہران یونیورسٹی،کوٹری سائٹ ایریا، حیدرآباد سمیت مختلف علاقوں سے طلبہ، نوجوانوں،خواتین اور محنت کشوں نے شرکت کی۔ اسکول کا باقاعدہ آغاز صبح 11 بجے کامریڈ اسلم نے شرکا کو خوش آمدید کہتے ہوئے کیا۔ جس کے بعد انقلابِ روس کے قائد ولادیمیر لینن کے جنم دن کی مناسبت سے اُن کی انقلابی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے راہول کو مدعو کیا گیا جنہوں نے لینن کی سیاسی اور نظریاتی زندگی پر تفصیل سے روشنی ڈالی اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔

سکول مجموعی طور پر سکول دو سیشنز پر مبنی تھا۔ پہلا سیشن ”پاکستان تناظر“ پر تھا جبکہ دوسرے سیشن میں کتاب ”سوشلزم کیا ہے“ کو زیر بحث لایا گیا۔ پہلے سیشن کو چیئر کامریڈ چیتن نے کیا جبکہ پاکستان تناظر پر لیڈ آف دیتے ہوئے کامریڈ کپل نے پاکستان کے معاشی اور سیاسی بحران کی اصل وجوہات پر روشنی ڈالی۔ لیڈ آف کے بعد راہول، اکرم مصرانی، لتا اور لاجونتی نے بحث میں حصہ لیا۔ آخر میں حاجی شاہ نے سوالوں کی روشنی میں جواب دیتے ہوئے سیشن کو اسم اپ کیا۔

کھانے کے وقفے کے بعد اسکول کے دوسرے سیشن”سوشلزم کیا ہے“ کا آغاز کیا گیا جس کی چیئر اختر علی عباسی نے سنبھالی جبکہ ولہار خان نے موضوع پر لیڈ آف دی۔ ولہار نے سوشلزم کے بنیادی عناصر پر روشنی ڈالتے ہوئے غلام داری‘ جاگیرداری اور سرمایہ دارانہ نظام کے بنیادی تضادات پر بحث کی اور انقلابی سوشلزم کی اہمیت اور ضرورت پر زور دیا۔ اس سیشن میں اکرم مصرانی، منیش دھرانی اور نتھو مل نے بھی بات رکھی جبکہ ڈاکٹر ونود کمار نے سوالات کے جواب دیتے ہوئے سیشن کا سم اپ کیا۔اسکول کا اختتام محنت کشوں کے عالمی ترانے سے کیا گیا۔