راولاکوٹ (حارث قدیر) جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کے سابق مرکزی صدر اور انقلابی رہنما امجد شاہسوار کی پہلی برسی راولاکوٹ میں منائی گئی۔ جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کے زیر اہتمام برسی کے موقع پر جلسہ کا انعقاد کیا گیا۔ جس کے بعد مہنگائی اور سامراجی اداروں کی پالیسیوں کے خلاف ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ بعد ازاں کارکنان نے جلوس کی صورت میں مرحوم امجد شاہسوار کی قبر پر حاضری دی اور پرچم کشائی کی گئی۔ اس موقع پر کارکنان نے انقلابی نعروں اور ترانوں کے ذریعے امجد شاہسوار کی جدوجہد کو خراج عقیدت پیش کیا۔

مقامی ہال میں منعقدہ برسی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ امجد شاہسوار اس خطے میں سائنسی سوشلزم کے نظریات کی بنیاد پر انقلابی جدوجہد کو استوار کرنے والے سرخیل ہیں۔ سوویت یونین کے ٹوٹنے اور دیوار برلن کے گرنے کے واقعات کے بعد اس خطے میں سوشلزم کا نام لینے والا کوئی نہیں بچا تھا۔ بائیں بازو کی تنظیموں پر تنگ نظر قوم پرستانہ اور بنیاد پرستانہ نظریات کا تسلط ہوتا جا رہا تھا، ایسے وقت میں امجد شاہسوار اور ان کے ساتھیوں نے محنت کش طبقے کے سرخ پرچم کو نہ صرف بلند کیا بلکہ نوجوانوں کو سائنسی سوشلزم کے نظریات سے روشناس کروانے کا بیڑا اٹھایا۔ انہوں نے اس خطے میں نوجوانوں کی عظیم انقلابی روایت این ایس ایف کو از سر نو اپنے اساسی انقلابی نظریات کی بنیاد پر استوار کیا۔ محنت کش خواتین کی آزادی اور انقلاب کی جدوجہد میں شمولیت کی نہ صرف حوصلہ افزائی کی بلکہ ان کو اپنے ساتھ منظم کرتے ہوئے انقلابی جدوجہد کا حصہ بنایا۔ امجد شاہسوار کو اس خطے میں بنیاد پرستی اور دہشت گردی کی سرایت کے خلاف ایک جرات مندانہ جدوجہد کا بھی اعزاز حاصل ہے، انہوں نے نوجوانوں کو بنیاد پرست تنظیموں کے ہاتھوں استعمال ہونے سے بچاتے ہوئے انہیں انقلاب اور آزادی کے نظریات سے لیس کیا۔

مقررین کا کہنا تھا کہ امجد شاہسوار کا اس خطے کی تعمیر و ترقی اور عوامی مسائل کے حل کیلئے بھی ایک شاندار سیاسی کردار اور جدوجہد رہی ہے، زلزلہ کے بعد تعمیر نو و بحالی کے منصوبہ جات کیلئے سیاسی جدوجہد کے دوران امجد شاہسوار وہ واحد سیاسی رہنما تھے جنہیں نہ صرف بہیمانہ ریاستی تشدد کا سامنا کرنا پڑا بلکہ کئی روز تک شدید زخمی حالت میں بھی وہ جیل میں قید رہے۔

مقررین کا کہناتھا کہ برسی کے موقع پر ہمارا کام ماتم کرنا یا ان کے بچھڑنے کا دکھ کرنا نہیں ہے بلکہ ہمارا برسی کی تقریبات کے انعقاد کا بنیادی مقصد امجد شاہسوار کی جدوجہد کو نئی نسل تک پہنچانا اور آج کے عہدکے تقاضوں کے مطابق انقلابی جدوجہد کو استوار کرتے ہوئے امجد شاہسوار کے ادھورے مشن کی تکمیل تک اس جدوجہد کو جاری و ساری رکھنے کا عزم کرنا ہے۔

برسی کی تقریب سے مرکزی صدر این ایس ایف خلیل بابر، سابق صدر فنی ملازمین محکمہ برقیات سردار اعجاز شاہسوار، سینئر نائب صدر جے کے این ایس ایف عدنان خان، صدر پی ٹی یو ڈی سی کشمیر فاروق خان، سابق مرکزی صدر بشارت علی خان، سابق ممبر سی سی جبار خان، رہنمامتحدہ محاذ چک دھمنی سردار سعید خان، سابق چیئرمین لاہور برانچ سید بلوچ، مرکزی چیف آرگنائزر سعد خالق، سابق چیف آرگنائزر تنویر انور، رہنما این ایس ایف صائمہ بتول، ممبر سنٹرل کمیٹی شفقت رحیم داد، سابق چیئرمین جامعہ پونچھ مجیب خان اور سابق چیئرمین مالیاتی بورڈ ارسلان شانی سمیت دیگر مقررین نے خطاب کیا، جبکہ سٹیج سیکرٹری کے فرائض مرکزی سیکرٹری جنرل باسط ارشاد باغی نے سرانجام دیئے۔

بعد ازاں احتجاجی ریلی کے شرکا سے مرکزی صدر خلیل بابر کے علاوہ چیئرمین شعبہ نشر و اشاعت فیضان علی سرور، ممبر سنٹرل کمیٹی بشریٰ عزیز، مرکزی رہنما امیتاز خان، ممبر سی سی نقاش امین، جنرل سیکرٹری ہجیرہ ڈگری کالج سیف اللہ، آرگنائزر راولپنڈی برانچ معیظ اختر اور دیگر مقررین نے خطاب کیا، جبکہ سٹیج سیکرٹری کے فرائض مرکزی ایڈیٹر عزم بدر رفیق نے سرانجام دیئے۔

پرچم کشائی کی تقریب سے مرکزی صدر خلیل بابر کے علاوہ، سابق مرکزی صدور راشد شیخ اور بشارت علی خان نے خطاب کیا، جبکہ بدر رفیق اور اویس احمد سمیت دیگر کارکنان نے انقلابی ترانے پیش کرتے ہوئے مرحوم رہنما کو خراج عقیدت پیش کیا۔