انٹرنیشنل سوشلسٹ لیگ

ترجمہ: عمرعبدللہ

اس ہفتے کورونا وبا کی وجہ سے تعطل کے بعد لبنان میں عوامی انقلاب نے کٹوتیوں کے خلاف ایک بارپھر انگڑائی لی ہے۔حکومت اور بینکوں کے خلاف لوگوں نے پہلے سے زیادہ شدت کے ساتھ سڑکوں کا رخ کیا۔ تریپولی میں مسلح افواج کے ہاتھوں 26 سالہ فواض فواد کے قتل نے بغاوت کو مزید ہوا دی ہے۔ لبنان کی سڑکیں احتجاج، جبر اور ٹکراؤ کا استعارہ بنی ہو ئی ہیں۔

2018ء میں لبنان کی معیشت مکمل طور پر تباہ ہوکر 76 ہزار ملین یورو (جوکہ لبنان کے کل جی ڈی پی کا 150 فیصد بنتا ہے) کی مقروض ہو چکی ہے۔ حکومت نے بحران سے نمٹنے کے لیے آئی ایم ایف کا تیار کردہ خونی منصوبہ اپنایا جس کے خلاف عوام نے شدید رد عمل کا اظہار کیا۔ اکتوبر میں نوجوانوں کی قیادت میں پھٹنے والی تحریک نے پولیس اورفوج کے ساتھ پر تشدد لڑائی کے بعد حکومت کا تخت الٹ دیا۔ یہ اپنی نوعیت کا کوئی انوکھا واقعہ نہیں بلکہ سرمایہ داری کے بحران کے خلاف ابتدائی ردعمل میں پیدا ہونے والی عالمی تحریکوں کا تسلسل تھا۔ ایکواڈور، چلی، فرانس اور کئی دیگر ممالک میں بھی سرمایہ داری نظام کے خلاف شاندار تحریکیں ابھریں۔

چونکہ نئی لبنانی حکومت پرانے سیاسی کھنڈر سے ہی برآمد ہوئی تھی لہٰذا کسی قسم کی تبدیلی ممکن نہیں تھی۔ نتیجتاً لبنان کے سیاسی گڑھ میں نوجوانوں کے ہراول دستوں کی قیادت میں احتجاج جاری رہے۔ ستمبر میں قرنطینہ اقدامات کے نفاذکے بعدمجبوراً تحریک کو معطل کرنا پڑا۔ لیکن لاک ڈاؤن کے دوران حکومت کی بدترین معاشی پالیسیوں، چیزوں کی قیمتوں میں 55 فیصد اضافہ اور کرنسی کی قدر میں لگاتار گراوٹ نے قرنطینہ اپنے آ پ ختم کر دیااور 20 اپریل سے تحریک کا پھر سے آغاز ہوگیا۔لوگوں نے حکومت کے ساتھ ساتھ اپناغصہ ایک مہینے سے بند پڑے بینکوں اور خالی اے ٹے ایم مشینوں پر بھی نکالا۔ پچھلے ہفتے کے آخر میں غیر سرکاری ریٹ کے مطابق ایک ڈالر کی قیمت 43 سو لیرا تک پہنچ گئی تھی جبکہ حکومت 1507 لیرا بتا رہی ہے۔27 اپریل پیر کے دن ہونے والے مظاہروں میں مظاہرین نے مرکزی بینک سمیت متعد بینک نذرآتش کر دیے۔ فواد کے قتل کے بعد تحریک میں بڑی معیاری اور مقداری تبدیلیاں رونما ہوئیں جنہوں نے تحریک کو تریپولی سے نکال کے پورے ملک میں پھلا دیا۔

تصادم کی منظر عام پرآنے والی تصاویر سے ایک بار پھر یہ ثا بت ہو تا ہے کہ ریاست کے پاس مظاہرین کوکنٹرول کرنے کے لئے جبر و تشدد کے علاوہ اورکوئی راستہ نہیں ہے۔ بڑھتے ہوئے استحصال اورغربت سے پیدا ہونے والی صورتحال میں یہ مناظر دنیا میں کسی بڑی تبدیلی کی پیشین گوئی کر رہے ہیں۔

لبنانی حکومت محنت کشوں کے اتحادکے سامنے لرز رہی ہے اور ہم تحریک میں موجود تمام انقلابی ساتھیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔ جو سوشلسٹ لبنان اور مشرق وسطیٰ کے لئے ایک انقلابی سیاسی متبادل کی تعمیراگلی صفوں میں جدوجہد کر تے ہوئے کر رہے ہیں۔

انٹرنیشنل سوشلسٹ لیگ اس صورتحال میں خود کو دنیا بھر کے محنت کشوں کی جدوجہد کے ساتھ مضبوطی سے جوڑتے ہوئے آنے والے حالات کی تیاری کر رہی ہے۔