مزید پڑھیں...

برازیل: بولسنارو، اب کبھی نہیں!

برازیل: بولسنارو، اب کبھی نہیں!

برازیل کے بڑے اخبارات اسے لولا کی کامیابی سے زیادہ بولسنارو کی شکست قرار دے رہے ہیں اور یہ حقیقت ہے کہ لولا اور پی ٹی 90ء کی دہائی کی عوامی تحریک سے بہت دور کھڑے ہیں اور ان کی کامیابی کی ایک وجہ تیسرے متبادل کا موجود نہ ہونا بھی ہے۔

ترمیم پسندی، موقع پرستی اور انقلابی سوشلزم

ترمیم پسندی، موقع پرستی اور انقلابی سوشلزم

”ایسے ممالک جو سرمایہ دارانہ طرزارتقا میں پیچھے رہ گئے ہیں، بالخصوص نوآبادیاتی اور نیم نو آبادیاتی ممالک، وہاں جمہوریت اور قومی نجات کے فرائض صرف پرولتاری آمریت کے ذریعے ہی ادا کیے جا سکتے ہیں۔ ایسے میں پرولتاریہ محکوم اقوام اور سب سے بڑھ کر کسان عوام کے قائد کا کردار ادا کرے گا۔“

پاکستان: عذابوں کا تسلسل

پاکستان: عذابوں کا تسلسل

مسلسل عدم استحکام اور انتشار کے دباؤ میں کیے گئے کئی اقسام کے تجربات کی ناکامی کی ایک تاریخ ہے مگر نہ ہی معیشت مستحکم ہوئی اور نہ ہی ریاست جدید خطوط پر استوار ہو سکی۔

عدم استحکام کا معمول

عدم استحکام کا معمول

یہ نیم لبرل سیاسی اشرافیہ اندر سے اتنی کھوکھلی اور نحیف ہے کہ جوش خطابت میں ریاستی اداروں بارے کوئی بات کہہ بھی جائیں تو اگلے ہی دن معذرت کر لیتے ہیں۔

ایران: ’زن، زندگی، آزادی‘

ایران: ’زن، زندگی، آزادی‘

ے شک موجودہ احتجاج کی فوری وجہ جبری حجاب کا مسئلہ اور صنفی نابرابری ہے لیکن عوام کے معاشی مسائل، روزگار، صحت، تعلیم اور رہائش کے مسائل اس سے کہیں زیادہ گہرے ہیں جن کو موجودہ احتجاج میں اظہار کا موقع ملا ہے۔

سفاک نظام میں سیلاب کی تباہی

سفاک نظام میں سیلاب کی تباہی

اس وقت آبادیاں ایسے بے ہنگم انداز میں پھیل رہی ہیں کہ جس میں برساتی پانی کے قدرتی راستوں اور نکاسی آب کے مسائل کو سرے سے ہی نظرانداز کر دیا گیا ہے۔ نتیجہ ہر کچھ عرصے بعد سیلابی تباہی ہے۔

کشمیر: تین روزہ نیشنل یوتھ مارکسی سکول 2022ء کا انعقاد

کشمیر: تین روزہ نیشنل یوتھ مارکسی سکول 2022ء کا انعقاد

اختتامی کلمات کے بعد تمام کامریڈز نے یک آواز محنت کشوں کے عالمی ترانے سے سکول کا باضابطہ اختتام کیا اور انقلابی سوشلزم کے نظریات کو پورے خطے اور دنیا بھر کے طول و عرض میں لے جانے کے عزم و ارادے کے ساتھ رخصت ہوئے۔