مشترکہ انقلابی لڑائی کے ذریعے سرمایہ دارانہ صیہونی ریاست اور مغربی کنارے اور غزہ میں ان کے گماشتوں کو اکھاڑ کر عربوں اور یہودیوں کی ایک رضاکارانہ سوشلسٹ فیڈریشن کا قیام ہی اس مسئلے کا واحد حل ہے۔
مزید پڑھیں...
1857ءکی سرکشی: ابھی سفر باقی ہے!
عظیم سرکشی، جس کو جنگ آزادی کہا جاتا ہے، کی پاداش میں ہزاروں حریت پسندوں کے بہائے گئے خونِ ناحق سے زیادہ آج ڈیڑھ ارب زندہ انسانوں کی غیر انسانی حالت زار کا تقاضا ہے کہ برصغیر سے سامراجی لوٹ مارکے نظام کو ختم کر کے یہاں کے محنت کشوں کو اپنا مقدر سنوارنے کا موقع میسر ہو۔
امریکہ کا مستقبل؟
امریکہ میں نئی نسل کے انقلابیوں کو اس انقلابی اوزار کی تعمیر کے عمل کو تیز کرنا ہو گا جسے استعمال کر کے امریکی محنت کش طبقہ سرمایہ داری کا خاتمہ کر سکے۔
برما: فوجی آمریت کے خلاف تحریک جاری
سوشلسٹ انقلاب کے ذریعے سے ہی تمام قومیتوں اور نسلی ریاستوں کی رضاکارانہ فیڈریشن کا قیام عمل میں لاتے ہوئے انصاف اور مساوات پر مبنی معاشرے کے قیام کا خواب پورا کیا جا سکتا ہے۔
سرخ سویرا
کیسے ہوظلم کی رات بسر، اس بات کا ڈر اب کس کو ہے
یوم مئی: ہم ساری دنیا مانگیں گے!
ضرورت صرف محنت کش طبقے کی طاقت، ہمت اور جرات پر یقین رکھتے ہوئے انقلابی لائحہ عمل کی روشنی میں آگے بڑھنے کی ہے۔ وقت بہت قریب آن پہنچا ہے!
یوم مئی 2021ء: سرکشی لازم ہے زندگی کے لئے
تمہارے پاس کھونے کیلئے صرف زنجیریں ہیں اور پانے کو پورا جہاں پڑا ہے!
معاشی غارت گری کا نیا سوداگر
محنت کشوں اور نوجوانوں کا کوئی بڑا تحرک ان متروک اور رجعتی رجحانات کو بھاپ کی طرح ہوا میں تحلیل کر دے گا۔
موت بانٹتا نظام
انسانیت کی زندگی کے لئے اس نظام کی موت لازم ہو چکی ہے۔
مہاجرین کا مسئلہ طبقاتی حل کا متقاضی
مارکس نے ایک سو ستر سال پہلے ایک مشہور فقرہ کہا تھا کہ” محنت کشوں کا وطن نہیں ہوتا۔“
فرسودہ اوزاروں کی مشقیں
نسل انسان کو اپنی بقا کے لئے اپنے آنے والے کل اور موجودہ آج کے تحفظ کے لئے حکمران طبقات کے تمام حربوں، حملوں اور ہتھکنڈوں کا مقابلہ کر کے ان کو شکست دینا ہو گی۔
چھوٹے قرضوں سے بڑا استحصال
جب تک ذرائع پیداوار کی ملکیت چند لوگوں کے ہاتھ میں رہے گی اس وقت تک غربت اور امارت کی خلیج میں اضافہ ہوتا ہی رہے گا۔ کرۂ ارض پر ایک ایسا سماج جس میں غریب اور امیر کی تفریق ختم ہو جائے صرف ذرائع پیداوار کی نجی ملکیت کو ختم کر کے ہی تعمیر کیا جا سکتا ہے اور یہ کام انقلابی سوشلزم کے ذریعے ہی مکمل کیا جا سکتا ہے۔
بھارتی انتخابات: مصالحت کی تباہ کاریاں
انقلاب کے ذریعے اقتدار پر محنت کش طبقے کا قبضہ اور معاشرے کی سوشلسٹ تبدیلی ہی اس خطے کی محرومیوں کا ازالہ کرے گی۔
بنگلہ دیش کے قیام کے 50 سال: ترقی کی مفلسی!
اس خطے کے مسائل کا حل کسی قومی آزادی میں نہیں بلکہ سوشلسٹ انقلاب کے ذریعے طبقاتی آزادی میں ہی مضمر ہے۔
چین امریکہ تنازعہ: ایک نئی سرد جنگ؟
سرمایہ داری کے خاتمے سے ہی یہ تضادات اور بربادیاں ختم ہوں گی اور انسانیت مقابلہ بازی اور جنگ و جدل کی بجائے باہمی تعاون اور یکجہتی کی بنیاد پر ترقی کی راہوں پر گامزن ہو گی۔