راولاکوٹ (حارث قدیر) جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کے زیر اہتمام فہیم اکرم شہید کے یوم شہادت اور این ایس ایف کے 54 ویں یوم تاسیس کے موقع پر راولاکوٹ کے نواحی علاقے بیڑیں پاچھیوٹ میں طلبہ حقوق ریلی اور سوشلسٹ کشمیر کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ ریلی میں طلبہ حقوق کی بحالی، مہنگائی، بیروزگاری، طبقاتی اور قومی استحصال سمیت غلامی اور جبر کے خلاف نعرے بازی کی گئی۔

بعد ازاں مقامی ہال میں منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ گلگت بلتستان کے محنت کشوں اور نوجوانوں کو حقوق دینے کے نام پر ایک مرتبہ پھر جھانسہ دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ درحقیقت حکمران طبقات وسائل کی لوٹ مار اور سامراجی مفادات اور مقاصد کے تحفظ کیلئے جموں کشمیر اور گلگت بلتستان کے وسائل پر قبضے کو قانونی جواز فراہم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ جس میں مقامی حکمران اشرافیہ نے بھی حکمران طبقات کے ساتھ ملکر سہولت کار اور ایجنٹ کا کردار ادا کیا ہے۔

گزشتہ سال پانچ اگست کو بھی اسی طرح کا اقدام بھارت کی فاشسٹ حکومت کی طرف سے کیا گیا تھا۔ گلگت بلتستان اور جموں کشمیر کے دیگر علاقوں کے وسائل پر اختیار و حق وہاں کے محنت کش عوام کا ہے، موجودہ نظام کے اندر رہتے ہوئے پسماندہ سرمایہ داری کی حامل یہ دونوں ریاستیں عوام کو سہولیات اور حقوق فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہیں، موجودہ نظام کے اندر رہتے ہوئے نئی ریاست کے قیام، یا آئینی اور قانونی ترامیم کے ذریعے سے محنت کش طبقے کو حقوق فراہم نہیں کئے جا سکتے۔

آج کے عہد میں محنت کشوں کی طبقاتی جڑت کی بنیاد پر اس نظام کے خلاف فیصلہ کن جدوجہد کرنے اور اس نظام کی سوشلسٹ تبدیلی کے سوا محنت کش طبقے کے پاس نجات کا کوئی راستہ موجود نہیں ہے۔ سامراجی معاہدوں کے ذریعے سے حاصل کی گئی آزادیاں درحقیقت غلامی کی ایک جدید شکل ہوتی ہے۔ جموں کشمیر این ایس ایف جموں کشمیر کے محنت کشوں اور نوجوانوں کو انقلابی نظریات سے لیس کرتے ہوئے پاکستان اور بھارت کے محنت کشوں کے ساتھ مل کر اس نظام کے خلاف فیصلہ کن جدوجہد کیلئے میدان میں موجود ہے۔

ان خیالات کا اظہار مرکزی صدر این ایس ایف ابرار لطیف، سابق سیکرٹری جنرل خلیل بابر، سابق مرکزی صدر بشارت علی خان، رہنما نیپ ساجد صادق، سابق مرکزی رہنما این ایس ایف امجد آصف، ٹرانسپورٹ یونین کے جنرل سیکرٹری اسد کبیر، سیکرٹری جنرل این ایس ایف یاسر حنیف، پیپلزپارٹی رہنما آفتاب سید، مرکزی رہنما این ایس ایف شاہد اکبر، التمش تصدق، اسد انور، مجیب خان، سیف اللہ، عادل بشیر، ڈاکٹر سعد الحسن اور دیگر مقررین نے کیا۔ جبکہ شاہد اسماعیل نے سٹیج سیکرٹری کے فرائض سر انجام دیئے۔

مقررین نے فہیم اکرم شہید کی جدوجہد کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کی جدوجہد کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔ جبکہ این ایس ایف کے یوم تاسیس کے حوالے سے تمام کارکنان اور ماضی کے رہنماؤں کو نہ صرف مبارکباد پیش کی گئی بلکہ این ایس ایف کی لہو رنگ جدوجہد کو حقیقی بنیادوں پر جاری رکھتے ہوئے ایک انقلابی پارٹی کی تعمیر کے سفر کو جاری و ساری رکھنے کے عزم کا اظہار بھی کیا۔

مقررین کا کہنا تھا کہ جموں کشمیر این ایس ایف نے نہ صرف بحران اور مایوسی کے عہد میں سوشلزم کے پرچم کو سر بلند رکھا بلکہ حقیقی بنیادوں پر سائنسی سوشلزم کو نوجوانوں تک پہنچاتے ہوئے ایک انقلابی قیادت کی تعمیر کا فریضہ بھی سرانجام دیا ہے اور نہ صرف پاکستان اور بھارت بلکہ دنیا بھر کے نوجوانوں کیلئے مایوسی کی اتھاہ گہرائیوں میں ایک امید کی کرن بن کر ابھری ہے۔ اس جدوجہد کو سرمایہ داری کے خاتمے اور برصغیر جنوب ایشیا کی سوشلسٹ فیڈریشن کے قیام تک جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔