جامشورو (منیش دھارانی) شہید بے نظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی کے زیر انتظام آصفہ بی بی ڈینٹل کالج کی فائنل ایئر طلبہ ڈاکٹر نمرتا کی ہاسٹل کے کمرہ نمبر  10 سے لاش ملی، واقعے کو خودکشی قرار دیا گیالیکن ابتدائی رپورٹ کے مطابق یہ ایک قتل تھا۔ جس کے خلاف سندھ بھر کے تعلیمی اداروں میں احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں منعقد کی گئیں۔ 18ستمبرکو سندھ یونیورسٹی کی طلبہ اتحاد، آل اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی اورانقلابی طلبہ محاذ کے زیر اہتمام ایک ریلی نکالی گئی۔ ریلی آرٹس فیکلٹی سے نکالی گئی جو آئی ٹی سے ہوتے ہوئے مرکزی لائبریری تک پہنچی اورمظاہرے میں تبدیل ہو گئی۔ مظاہرے میں سندھ یونیورسٹی اورلیاقت میڈیکل یونیورسٹی جامشوروکے سینکڑوں طلبہ و طلبات نے شرکت کی۔ مظاہرین کا کہنا تھاکہ طلبہ تعلیمی اداروں میں آئے دن خودکشیاں کر رہے ہیں اور قتل ہو رہے ہیں جس کا سدباب ہو نا چاہئے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ نمرتا کے قتل کی جلد از جلد جوڈیشل انکوائری کروائی جائے اور قاتلوں کو سزا دی جائے۔