ڈیرہ غازی خان (طیب) 14 جولائی 2019ء کو ڈیرہ غازی خان میں ایک روزہ مارکسی سکول کا انعقاد کیا گیا۔ سکول مجموعی طور پر دو سیشنز پر مشتمل تھا، پہلا سیشن ’عالمی اور ملکی تناظر‘پر تھا جس پہ لیڈ آف شہریار ذوق نے دی اور چیئر ستار نے کیا۔ لیڈ آ ف میں شہریار نے عالمی معاشی اور سیاسی صورتحال کا مارکسی نقطہ نگاہ سے تجزیہ کرتے ہوئے کہاکہ موجودہ عہد میں سرمایہ داری کا زوال اس کی ناکامی کا عملی ثبوت ہے جو کہ سماج کو مزید ترقی دینے سے قاصر ہے۔ شرح منافع کو برقرار رکھنے کی حوس میں سامراجی اداروں کی پالیسیاں مزدور دشمن قوانین پر مبنی ہیں۔ یہی صورتحال ہمیں پاکستان سمیت دنیا کے دیگر ممالک میں بھی واضح نظر آ تی ہے۔ پاکستان میں ’IMF‘ کی پالیسیوں کی وجہ سے موجود ہ نااہل حکمرانوں نے محنت کشوں پر ان کی زندگیاں تنگ کر دی ہیں۔ لیڈ آف کے بعد رؤف لنڈ، مجید پتافی، ارشد، رفیق اور ظفرنے بحث کو آگے بڑھایا۔ آخر میں شہریار ذوق نے بحث کو سمیٹتے ہوئے سوالات کی روشنی میں سیشن کا سم اپ کیا۔

وقفے کے بعدسکول کے دوسرے سیشن کا آغاز ہوا جو کہ ’سوشلزم کے تحت انسانیت‘پر مبنی تھا۔ سیشن کو چیئر خلیل بھٹی نے کیا اور لیڈ آف الطاف نے دی۔ الطاف نے بحث کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ سوشلزم کے تحت انسان سرمایہ داری کی اذیتوں اور تکلیفوں سے آزاد ہو کر ایک نئے عہد کا آغاز کرے گا۔ وہ روزِمعاش کی فکر سے آزادی حاصل کر کے تاریخ میں پہلی دفعہ کائنات کی تسخیر کے سفر پر گامزن ہو گا۔ انسان جب قلت کی نفسیات سے نجات حاصل کرے گا تو وہ مارکس، ارسطواورگوئیٹے کی سطح پر سوچنا شروع کرے گا۔ مگر اس سب سے پہلے ضروری ہے کہ اس جابر نظام کا خاتمہ کیا جائے۔ لیڈ آف کے بعد سوالات ہوئے اور کنٹریبوشنزکا سلسلہ شروع ہوا جس میں طیب، ظفر اور شہریار ذوق نے حصہ لیا۔ سیشن کا سم اپ رؤف لنڈنے کیا اور آخر میں انٹرنیشنل کے بعد سکول کاباقاعدہ اختتام ہوا۔