حسن ابدال (سید ثاقب سہیل) تحریک انصاف کی حکومت کے بلندو بانگ دعووں میں ایک یہ بھی تھا کہ ہم آئی ایم ایف کے پاس نہیں جائیں گے اور عمران خان نے تو یہاں تک کہہ دیا تھا کہ اگر آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا تو میں خود کشی کر لوں گا۔ تحریک انصاف نے اقتدار میں آنے سے پہلے کرپشن کے خاتمے اورپاکستان کے معاشی نظام میں اصلاحات لانے کے حوالے سے بڑے بڑے دعوے تو کئے تھے لیکن وہ ان کو پورا کرنے میں بالکل ناکام رہی ہے۔ کیونکہ جب تک اس نظام اور اس کی حرکیات کو نہیں بدلا جاتا تب تک حقیقی تبدیلی نہیں لائی جا سکتی۔ سرمایہ دارانہ نظام میں جب معیشت انتہائی گراوٹ کا شکار ہو، تمام تر نظام سامراجی قرضوں کی بدولت چل رہا ہو اور معیشت کو کرپشن سے حاصل شدہ سرمائے سے بہت بڑا سہارا مل رہا ہو تو سرمایہ دارنہ اصولوں پر عمل کرتے ہوئے نہ تو سامراجی قرضو ں سے چھٹکارا مل سکتا ہے اور نہ ہی کرپشن کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے۔ تحریک انصاف جو اقتدار میں آتے ساتھ ہی ایک کے بعد دوسرا منی بجٹ دے چکی ہے نے حالیہ بجٹ میں بھی ماضی کی حکومتوں کی طرح آئی ایم ایف کا تیار کردہ بجٹ دیاہے۔ جس میں عوام کے جسموں سے خون کے آخری قطرے تک نچوڑنے لینے کے لئے ٹیکسوں کا نیا نظام لایا گیا ہے جبکہ حکمران طبقے کے کالے دھن کو تحفظ دینے کے لئے نئی ایمنیسٹی اسکیم پیش کی گئی ہے۔ پورے پاکستان میں پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین کی عوام دشمن بجٹ کے خلاف احتجاج کی کال پر حسن ابدال فوجی مل پر بھی پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین اور پیپلز لیبر بیورو ضلع اٹک کے زیر اہتمام ایک احتجاجی مظاہرے کا اہتمام کیاگیا۔ جس میں پی ٹی یو ڈی سی اورپی ایل بی کے کامریڈز نے بھرپور حصہ لیا اور آئی ایم ایف اور حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف بھر پور نعرے بازی کی۔ اس احتجاجی مظاہرے میں پیپلز لیبر بیورو ضلع اٹک کے صدر سراج گل خٹک اور پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین کے مرکزی عہدیدار چنگیزملک نے خصوصی شرکت کی۔ مظاہرے کا اختتام اس عظم کے ساتھ کیا گیا کہ سرمایہ دارانہ نظام کی سوشلسٹ تبدیلی تک جدوجہد مسلسل جاری رہے گی جس میں تمام تر ظلم و جبر کا خاتمہ ممکن ہے۔